Home-ویب پیج

الف ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ی ے

اُردو لفظ: گناہ

ی
ی
عربی لفظ: روٹ الفاظ متبادل الفاظ
بِالْاِثْمِ ا ث م
تَظٰهَرُوْنَ عَلَیْهِمْ بِالْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ١ؕ تم اُن پر گناہ اور دشمنی سے مدد (چڑھائی)کرتے ہو ، ۔ میثاق بنی اسرائیل 2:85
فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ پھرجو (شخص) مجبور ہونہ ہی (ان احکامات سے )باغی ہو اور نہ ہی (ضرورت کی)حد کو پھلانگے تو پھراُس پرگناہ نہیں حلال حرام محکم ایت 2:173
فَمَنْۢ بَدَّلَهٗ بَعْدَ مَا سَمِعَهٗ فَاِنَّمَاۤ اِثْمُهٗ عَلَى الَّذِیْنَ یُبَدِّلُوْنَهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌؕ پھر جو کوئی اس (وصیت)کو تبدیل کر دیتا ہے اس کے بعد کہ جو اُس نے اُس(وصیت ) کوسنا تھا پھر اس(وصیت بدلنے) کا گناہ صرف اُن پر ہے جو اس (وصیت) کو تبدیل کرتے ہیں بے شک! اللہ سننے جاننے والا ہے وصیت کے بارے میں 2:181
فَمَنْ خَافَ مِنْ مُّوْصٍ جَنَفًا اَوْ اِثْمًا فَاَصْلَحَ بَیْنَهُمْ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ؕ پھر جس کو ایک وصیت کرنے والے سےکسی جانبداری(حق تلفی) یا گناہ کا خوف( اندیشہ) ہوا ، پھر وہ (وصیت کو سننے والا) ان میں صلح کرواتا ہے، تو اس پر کوئی گناہ نہیں وصیت کے بارے میں 2:182
وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠ ور نہ ہی اس(مال) سے حاکموں تک پہنچوتاکہ تم جانتے ہوئے بھی لوگوں کے مال سے ایک حصہ گناہ (ظلم یا غلط طریقے) سے کھا جاﺅ محکم اور منفرد ایت 2:188
فَمَنْ تَعَجَّلَ فِیْ یَوْمَیْنِ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ۚ پھرجو (شخص)دو دن میں (روانگی کی)جلدی کرے تو اُس پر کوئی گناہ نہیں حج اور عمرہ 2:203
وَ مَنْ تَاَخَّرَ فَلَاۤ اِثْمَ عَلَیْهِ١ۙ لِمَنِ اتَّقٰى١ؕ ور جو تاخیر(دیر) کرے توپھراُس پر بھی کوئی گناہ نہیں؛ یہ (ایسا کرنا)اُس کے لیے ہے جو تقوی کرتا ہے حج اور عمرہ 2:203
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُ اتَّقِ اللّٰهَ اَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْاِثْمِ فَحَسْبُهٗ جَهَنَّمُ١ؕ وَ لَبِئْسَ الْمِهَادُ اور جب اُس کو کہا جاتا ہے کہ ﷲ سے ڈرو (تقوی کرو)تو غرور اُس کو گناہ سے پکڑوادیتا ہےپھر جہنم اُس کو کافی ہے ، اوروہ (جہنم) واقعی بہت بُرا ٹھکانہ ہے دنیاوی زندگی کی باتیں کرنے والا 2:206
قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَا (آپؐ) کہیں: ان دونوں میں بڑا گناہ (نقصان)ہے، اور لوگوں کے لیے (کچھ) فائدہ بھی ہے؛ اور ان کا گناہ(نقصان) ان کے فائدے سے زیادہ بڑا ہے شراب اور جوے کے بارے 2:219
یَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبٰوا وَ یُرْبِی الصَّدَقٰتِ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ اَثِیْمٍ اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہےاوراللہ کسی بھی ناشکرے اور گنہگار سے محبت نہیں کرتا ہے سود کے بارے 2:276
وَ لَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ١ؕ وَ مَنْ یَّكْتُمْهَا فَاِنَّهٗۤ اٰثِمٌ قَلْبُهٗ١ؕ اورگواہی کو نہ چھپاﺅ اور جو اُس (گواہی) کو چھپاتا ہے تو پھر بے شک اُس کا دل گناہ والاہے سودے و کاروبار 2:283
اِنَّمَا نُمْلِیْ لَهُمْ لِیَزْدَادُوْۤا اِثْمًا١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ کفر کرنے والے 3:178
اَتَاْخُذُوْنَهٗ بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا کیا تم اُس (چیز یا رقم) کو ایک بہتان اور کھلے گناہ (کی سزا )سے لو گے؟ عورتوں کے بارے 4:20
وَ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدِ افْتَرٰۤى اِثْمًا عَظِیْمًا اور جو(انسان) اللہ سے شرک کرتا ہے پھرحقیقت میں وہ ایک گناہ عظیم ایجاد کرتا ہے شرک 4:48
وَ كَفٰى بِهٖۤ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠ اور اس (چیز) سے ہی ایک واضح گناہ کافی ہے اپنے آپ کو پاکیزہ 4:50
اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِیْمًاۚ بے شک! اللہ اس کو پسند نہیں کرتا ہے جو دھوکے باز گناہ گار ہے منفرد آیت 4:107
وَ مَنْ یَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا یَكْسِبُهٗ عَلٰى نَفْسِهٖ١ؕ ور جو (کوئی بھی)گناہ کماتا (کرتا) ہے پس وہ اپنے پر ہی اُس (گناہ) کو کرتا ہے ایک اصول 4:111
وَ مَنْ یَّكْسِبْ خَطِیْٓئَةً اَوْ اِثْمًا اور جو( کوئی انسان)ایک غلطی یا ایک گناہ(تو خود) کرتا ہے، ایک اصول 4:112
فَقَدِ احْتَمَلَ بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠ پس واقعی اُس نے ایک بہتان اور ایک واضح گناہ کا بوجھ اُٹھایا ایک اصول 4:112
١۪ وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ١۪ وَ اتَّقُوا اللّٰہ اور گناہ اور دُشمنی (بڑھانے میں) پرایک دوسرے سے تعاون نہ کیا کرواور اللہ کا تقوی کرو مومنین کو ہدایت 5:2
فَمَنِ اضْطُرَّ فِیْ مَخْمَصَةٍ غَیْرَ مُتَجَانِفٍ لِّاِثْمٍ١ۙ پھر جو کوئی بھوک میں (حرام قرا ر دیا گیاکھانے پر تو) مجبور ہوانہ کہ گناہ کے لئے خواہش کرے حرام چیزوں کے بارے 5:3
اِنِّیْۤ اُرِیْدُ اَنْ تَبُوْٓءَاۡ بِاِثْمِیْ وَ اِثْمِكَ بے شک! میں چاہتا ہوںکہ تُومیرا گناہ اور اپنا گناہ اُٹھائے آدم کے دو بیٹے 5:29
وَ تَرٰى كَثِیْرًا مِّنْهُمْ یُسَارِعُوْنَ فِی الْاِثْمِ اور تم (مسلمان) اُن (اہل کتاب )میں سے اکثر کو گناہ اہل کتاب 5:62
لَوْ لَا یَنْهٰهُمُ الرَّبّٰنِیُّوْنَ وَ الْاَحْبَارُ عَنْ قَوْلِهِمُ الْاِثْمَ علماء(ربیون) اور پادری اُنہیں (اہل کتاب کو) ان کی گناہ آلود باتوں اہل کتاب 5:63
اِنَّاۤ اِذًا لَّمِنَ الْاٰثِمِیْنَ بے شک پھر تو ہم گناہ گاروں میں سے ہوں گے وصیت کے بارے 5:106
فَاِنْ عُثِرَ عَلٰۤى اَنَّهُمَا اسْتَحَقَّاۤ اِثْمًا پھراگر اُن دونوں (گواہوں )پرایک گناہ معلوم ہوجائے توپھر وصیت کے سلسلے گواہی 5:107
وَ ذَرُوْا ظَاهِرَ الْاِثْمِ وَ بَاطِنَهٗ١ؕ اورترک کر دو گناہ کا ظاہر اور اس کا باطن منفرد و محکم آیت 6:120
اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْسِبُوْنَ الْاِثْمَ بے شک! جو لوگ گناہ کماتے ہیں، منفرد و محکم آیت 6:120