Home-ویب پیج

Chapter No 2-پارہ نمبر                   The Cow-2 سورت البقرۃ Ayah No-188 ایت نمبر

وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠
آسان اُردو اور اپنے مال کو اپنے درمیان باطل(غلط طریقے )سے نہ کھاﺅ اور نہ ہی اس(مال) سے حاکموں تک پہنچوتاکہ تم جانتے ہوئے بھی لوگوں کے مال سے ایک حصہ گناہ (ظلم یا غلط طریقے) سے کھا جاﺅ
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق طریقوں سے نہ کھاؤ، اور نہ ان کا مقدمہ حاکموں کے پاس اس سے غرض سے لے جاؤ کہ لوگوں کے مال کا کوئی حصہ جانتے بوجھتے ہڑپ کرنے کا گناہ کرو۔
ابو الاعلی مودودی اور تم لوگ نہ تو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناروا طریقہ سے کھاؤ اور نہ حاکموں کے آگے ان کو اس غرض کے لیے پیش کرو کہ تمہیں دوسروں کے مال کا کوئی حصہ قصداً ظالمانہ طریقے سے کھانے کا موقع مل جائے
احمد رضا خان اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ اور نہ حاکموں کے پاس ان کا مقدمہ اس لئے پہنچاؤ کہ لوگوں کا کچھ مال ناجائز طور پر کھاؤ جان بوجھ کر،
احمد علی اور ایک دوسرے کے مال آپس میں ناجائز طور پر نہ کھاؤ اور انہیں حاکموں تک نہ پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ گناہ سے کھا جاؤ حالانکہ تم جانتے ہو
فتح جالندھری اور ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ اورنہ اس کو (رشوةً) حاکموں کے پاس پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ ناجائز طور پر کھا جاؤ اور (اسے) تم جانتے بھی ہو
طاہر القادری اور تم ایک دوسرے کے مال آپس میں ناحق نہ کھایا کرو اور نہ مال کو (بطورِ رشوت) حاکموں تک پہنچایا کرو کہ یوں لوگوں کے مال کا کچھ حصہ تم (بھی) ناجائز طریقے سے کھا سکو حالانکہ تمہارے علم میں ہو (کہ یہ گناہ ہے)،
علامہ جوادی اور خبردار ایک دوسرے کا مال ناجائز طریقے سے نہ کھانااور نہ حکام کے حوالہ کر دینا کہ رشوت دےکر حرام طریقے سے لوگوں کے اموال کو کھا جاﺅ،جب کہ تم جانتے ہو کہ یہ تمہارا مال نہیں ہے
ایم جوناگڑھی اور ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھایا کرو، نہ حاکموں کو رشوت پہنچا کر کسی کا کچھ مال ﻇلم وستم سے اپنا کر لیا کرو، حاﻻنکہ تم جانتے ہو
حسین نجفی اور تم آپس میں ایک دوسرے کا مال غلط طریقہ سے نہ کھاؤ۔ اور نہ ہی (رشوت کے طور پر) وہ (مال) اس غرض سے حکام تک پہنچاؤ تاکہ گناہ کے طور پر لوگوں کا کچھ مال تم بھی خوردبرد کر جاؤ۔ درآنحالیکہ تم جانتے ہو۔
=========================================
M.Daryabadi: And devour not your riches among yourselves in vanity, nor convey them unto the judges that ye may devour thereby a portion of other people's riches sinfully while ye know.
M.M.Pickthall: And eat not up your property among yourselves in vanity, nor seek by it to gain the hearing of the judges that ye may knowingly devour a portion of the property of others wrongfully.
Saheeh International: And do not consume one another's wealth unjustly or send it [in bribery] to the rulers in order that [they might aid] you [to] consume a portion of the wealth of the people in sin, while you know [it is unlawful].
Shakir: And do not swallow up your property among yourselves by false means, neither seek to gain access thereby to the judges, so that you may swallow up a part of the property of men wrongfully while you know.
Yusuf Ali: And do not eat up your property among yourselves for vanities, nor use it as bait for the judges, with intent that ye may eat up wrongfully and knowingly a little of (other) people's property.
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

محکم ایت
خطاب ایمان والوں کو۔ اپنے مال کو اپنے درمیان باطل طریقے سے کھانے کی ممانعت
یہ ایک ازاد ایت ہے جس کا پہلی اور بعد والی ایت سے اسطرح تعلق نہیں کہ موضوع بالکل الگ ہے۔
رشوت خوری اور حکام کے پاس اس مال کے ساتھ رسائی کرنی کہ لوگوں کا حق کھا لو۔