Home-ویب پیج

Chapter No 6-پارہ نمبر          The Table Spread-5 سورت المائدہ Ayah No-36 ایت نمبر

اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ اَنَّ لَهُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا وَّ مِثْلَهٗ مَعَهٗ لِیَفْتَدُوْا بِهٖ مِنْ عَذَابِ یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
آسان اُردو بے شک جو( لوگ) کفر( اللہ کے احکامات سے انکار) کرتے ہیں، اگرکہ! اُن (لوگوں) کے لیے ہو جو زمین میں ہے سب کا سب ،اور اُسی طرح کا اس کے ساتھ اور بھی(مال اسباب) ہو، تاکہ وہ (لوگ) اس (مال سباب ) سے قیامت کے دن کے عذاب کا فدیہ دیں، تو وہ ( اتنا سب کچھ بھی ) اُن سے قبول نہیں کیا جائے گا، اور اُن کے لیے ایک درد ناک عذاب ہو گا
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی یقین رکھو کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے اگر زمین میں جتنی چیزیں ہیں وہ سب ان کے پاس ہوں، اور اتنی ہی اور بھی ہوں، تاکہ وہ قیامت کے دن کے عذاب سے بچنے کے لیے وہ سب فدیہ میں پیش کردیں، تب بھی ان کی یہ پیشکش قبول نہیں کی جائے گی، اور ان کو دردناک عذاب ہوگا۔
ابو الاعلی مودودی خوب جان لو کہ جن لوگوں نے کفر کا رویہ اختیار کیا ہے، اگر اُن کے قبضہ میں ساری زمین کی دولت ہو اور اتنی ہی اور اس کے ساتھ، اور وہ چاہیں کہ اسے فدیہ میں دے کر روز قیامت کے عذاب سے بچ جائیں، تب بھی وہ ان سے قبول نہ کی جائے گی اور انہیں درد ناک سزا مل کر رہے گی
احمد رضا خان بیشک وہ جو کافر ہوئے جو کچھ زمین میں ہے سب اور اس کی برابر اور اگر ان کی ملک ہو کہ اسے دے کر قیامت کے عذاب سے اپنی جان چھڑائیں تو ان سے نہ لیا جائے گا اور ان کے لئے دکھ کا عذاب ہے
احمد علی بے شک جو لوگ کافر ہیں اگر ان کے پاس دنیا بھر کی چیزیں ہوں اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو تاکہ قیامت کے عذاب سے بچنے کے لیے بدلہ میں دیں تو بھی ان سے قبول نہ ہوگا اوران کے لیے دردناک عذاب ہے
فتح جالندھری جو لوگ کافر ہیں اگر ان کے پاس روئے زمین (کے تمام خزانے اور اس) کا سب مال ومتاع ہو اور اس کے ساتھ اسی قدر اور بھی ہو تاکہ قیامت کے روز عذاب (سے رستگاری حاصل کرنے) کا بدلہ دیں تو ان سے قبول نہیں کیا جائے گا اور ان کو درد دینے والا عذاب ہوگا
طاہر القادری بیشک جو لوگ کفر کے مرتکب ہو رہے ہیں اگر ان کے پاس وہ سب کچھ (مال و متاع اور خزانہ موجود) ہو جو روئے زمین میں ہے بلکہ اس کے ساتھ اتنا اور (بھی) تاکہ وہ روزِ قیامت کے عذاب سے (نجات کے لئے) اسے فدیہ (یعنی اپنی جان کے بدلہ) میں دے دیں تو (وہ سب کچھ بھی) ان سے قبول نہیں کیا جائے گا، اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہے،
علامہ جوادی یقینا جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اگر ان کے پاس ساری زمین کا سرمایہ ہو اور اتنا ہی اور شامل کردیں کہ روز هقیامت کے عذاب کا بدلہ ہوجائے تو یہ معاوضہ قبول نہ کیا جائے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہوگا
ایم جوناگڑھی یقین مانو کہ کافروں کے لئے اگر وه سب کچھ ہو جو ساری زمین میں ہے بلکہ اسی کے مثل اور بھی ہو اور وه اس سب کو قیامت کے دن کے عذاب کے بدلے فدیے میں دینا چاہیں تو بھی ناممکن ہے کہ ان کا فدیہ قبول کرلیا جائے، ان کے لئے تو درد ناک عذاب ہی ہے
حسین نجفی بے شک وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا اگر ان کے پاس وہ سب کچھ ہو جو زمین میں ہے اور اتنا اور بھی ہو، تاکہ اسے بطور فدیہ دیں اور قیامت کے دن عذاب سے بچ جائیں، تو وہ بھی ان سے قبول نہ کیا جائے گا۔ اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔
=========================================
M.Daryabadi: Verily those who have disbelieved, if they had all that is in the earth and with it as much again whereby to ransom themselves from the torment on the Day of Judgement, it shall not be accepted of them, and theirs shall be a torment afflictive.
M.M.Pickthall: As for those who disbelieve, lo! if all that is in the earth were theirs, and as much again therewith, to ransom them from the doom on the Day of Resurrection, it would not be accepted from them. Theirs will be a painful doom.
Saheeh International: Indeed, those who disbelieve - if they should have all that is in the earth and the like of it with it by which to ransom themselves from the punishment of the Day of Resurrection, it will not be accepted from them, and for them is a painful punishment
Shakir: Surely (as for) those who disbelieve, even if they had what is in the earth, all of it, and the like of it with it, that they might ransom themselves with it from the punishment of the day of resurrection, it shall not be accepted from them, and they shall have a painful punishment.
Yusuf Ali: As to those who reject Faith,- if they had everything on earth, and twice repeated, to give as ransom for the penalty of the Day of Judgment, it would never be accepted of them, theirs would be a grievous penalty.
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

منفرد یا الگ آیت:جس کا پچھلی ایت یا آیات سے کوئی تسلسل نہیں۔ ایک الگ بات یا موضوع کے بارے میں ہے
عالمگیر اصول۔ یعنی جو لوگ اللہ کے بنائے ہوے احکامات سے انکار کرتے ہیں جو کو پچھلی ایات میں درج ہیں۔اس طرح کہ الفاظ قران میں
جہاں بھی آئے ہیں اس ایت کے آگے اور پیچھے والی ایت میں ضرور کچھ نہ کچھ اللہ کہ احکامات ہوں گے