Home-ویب پیج

Chapter No 3-پارہ نمبر     The Family of Imran-3 سورت آلِ عمران Ayah No-72 ایت نمبر

وَ قَالَتْ طَّآئِفَةٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ اٰمِنُوْا بِالَّذِیْۤ اُنْزِلَ عَلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَجْهَ النَّهَارِ وَ اكْفُرُوْۤا اٰخِرَهٗ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَۚۖ
آسان اُردو اور اہلِ کتاب میں سے ایک گروہ (فریق) کہتا ہے: کہ ایمان لاﺅاُس پر جو نازل کیا گیا ہے اُن پر جو ایمان لائے ہیں دن کے شروع ہوتے اور کفر (انکار) کر دو اس (دن )کے آخرمیں تاکہ وہ (مسلمان اُلجھن میں پڑ کر اپنے دین سے ) واپس (تمہارے دین کی طرف) آ جائیں؛
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی اہل کتاب کے ایک گروہ نے (ایک دوسرے سے) کہا ہے کہ : جو کلام مسلمانوں پر نازل کیا گیا ہے اس پر دن کے شروع میں تو ایمان لے آؤ، اور ان کے آخری حصے میں اس سے انکار کردینا، شاید اس طرح مسلمان (بھی اپنے دین سے) پھرجائیں۔
ابو الاعلی مودودی اہل کتاب میں سے ایک گروہ کہتا ہے کہ اس نبی کے ماننے والوں پر جو کچھ نازل ہوا ہے اس پر صبح ایمان لاؤ اور شام کو اس سے انکار کر دو، شاید اس ترکیب سے یہ لوگ اپنے ایمان سے پھر جائیں
احمد رضا خان اور کتابیوں کا ایک گروہ بولا وہ جو ایمان والوں پر اترا صبح کو اس پر ایمان لاؤ اور شام کو منکر ہوجاؤ شاید وہ پھر جائیں
احمد علی اور اہل کتاب میں سے ایک جماعت نے کہا جو کچھ مسلمانوں پر اترا ہے اس پر صبح ایمان لاؤ اور شام کو اس سے انکار کر دو شاید کہ وہ پھر جائیں
فتح جالندھری اور اہلِ کتاب ایک دوسرے سے کہتے ہیں کہ جو (کتاب) مومنوں پر نازل ہوئی ہے اس پر دن کے شروع میں تو ایمان لے آیا کرو اور اس کے آخر میں انکار کر دیا کرو تاکہ وہ (اسلام سے) برگشتہ ہو جائیں
طاہر القادری اور اہلِ کتاب کا ایک گروہ (لوگوں سے) کہتا ہے کہ تم اس کتاب (قرآن) پر جو مسلمانوں پر نازل کی گئی ہے دن چڑھے (یعنی صبح) ایمان لایا کرو اور شام کو انکار کر دیا کرو تاکہ (تمہیں دیکھ کر) وہ بھی برگشتہ ہو جائیں،
علامہ جوادی اور اہلِ کتاب کی ایک جماعت نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ جو کچھ ایمان والوں پر نازل ہوا ہے اس پر صبح کو ایمان لے آؤ اور شام کو انکار کر دو شاید اس طرح وہ لوگ بھی پلٹ جائیں
ایم جوناگڑھی اور اہل کتاب کی ایک جماعت نے کہا کہ جو کچھ ایمان والوں پر اتارا گیا ہے اس پر دن چڑھے تو ایمان ﻻؤ اور شام کے وقت کافر بن جاؤ، تاکہ یہ لوگ بھی پلٹ جائیں
حسین نجفی اہل کتاب کا ایک گروہ (اپنے لوگوں سے) کہتا ہے کہ جو کچھ مسلمانوں پر نازل ہوا ہے اس پر صبح کے وقت ایمان لے آؤ اور شام کے وقت انکار کر دو۔ شاید (اس ترکیب سے) وہ مسلمان (اپنے دین سے) پھر جائیں۔
=========================================
M.Daryabadi: And a Party of the people of the Book say: believe in that which hath been sent down unto those who have believed, at the break of day, and disbelieve at the close thereof, haply they may turn away;
M.M.Pickthall: 72. And a party of the People of the Scripture say: Believe in that which hath been revealed, unto those who believe at the opening of the day, and disbelieve at the end thereof, in order that they may return;
Saheeh International: And a faction of the People of the Scripture say [to each other], "Believe in that which was revealed to the believers at the beginning of the day and reject it at its end that perhaps they will abandon their religion,
Shakir: And a party of the followers of the Book say: Avow belief in that which has been revealed to those who believe, in the first part of the day, and disbelieve at the end of it, perhaps they go back on their religion.
Yusuf Ali: A section of the People of the Book say: "Believe in the morning what is revealed to the believers, but reject it at the end of the day; perchance they may (themselves) Turn back;
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
اہل کتاب کو خطاب اور اُن میں سے ایک گروہ
جو یہ چاہتا تھا کہ اہل ایمان میں اس قدر الجھنیں پیدا کر دی جائیں کہ ان کو کچھ سمجھ نہ آے