Home-ویب پیج

Chapter No 4-پارہ نمبر    The Family of Imran-3 سورت آلِ عمران Ayah No-156 ایت نمبر

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ قَالُوْا لِاِخْوَانِهِمْ اِذَا ضَرَبُوْا فِی الْاَرْضِ اَوْ كَانُوْا غُزًّى لَّوْ كَانُوْا عِنْدَنَا مَا مَاتُوْا وَ مَا قُتِلُوْا١ۚ لِیَجْعَلَ اللّٰهُ ذٰلِكَ حَسْرَةً فِیْ قُلُوْبِهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
آسان اُردو اے ایمان والو! نہ ہونا اُن لوگوں کی طرح جنہوں نے کفر کیااور اُنہوں نے اپنے بھائیوں کے لئے کہا جب وہ (بھائی)زمین میں سفر کر رہے یا جنگ کر رہے تھے: کہ اگر وہ (بھائی ) ہمارے پاس ہوتے تو نہ وہ مرتے اور نہ ہی وہ قتل ہوتے؛ تاکہ اللہ اُن (کافرین)کے دلوں میں اس (طرح کے کہنے) کو ایک (مستقل) حسرت(غم) بنا دےاور اللہ ہی زندگی دیتا ہے اور موت دیتا ہے؛ اور اللہ جو تم کرتے ہو اُسے دیکھتاہے
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی اے ایمان والو ! ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے کفر اختیار کرلیا ہے، اور جب ان کے بھائی کسی سرزمین میں سفر کرتے ہیں یا جنگ میں شامل ہوتے ہیں تو یہ ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ : اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے، اور نہ مارے جاتے۔ (ان کی اس بات کا) نتیجہ تو (صرف) یہ ہے کہ اللہ ایسی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت کا سبب بنا دیتا ہے، (ورنہ) زندگی اور موت تو اللہ دیتا ہے۔ اور جو عمل بھی تم کرتے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔
ابو الاعلی مودودی اے لوگو جو ایمان لائے ہو، کافروں کی سی باتیں نہ کرو جن کے عزیز و اقارب اگر کبھی سفر پر جاتے ہیں یا جنگ میں شریک ہوتے ہیں (اور وہاں کسی حادثہ سے دو چار ہو جاتے ہیں) تو وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مارے جاتے اور نہ قتل ہوتے اللہ اس قسم کی باتوں کو ان کے دلوں میں حسرت و اندوہ کا سبب بنا دیتا ہے، ورنہ دراصل مارنے اور جِلانے والا تو اللہ ہی ہے اور تمہاری حرکات پر وہی نگراں ہے
احمد رضا خان اے ایمان والو! ان کافروں کی طرح نہ ہونا جنہوں نے اپنے بھائیوں کی نسبت کہا کہ جب وہ سفر یا جہاد کو گئے کہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے اس لئے اللہ ان کے دلوں میں اس کا افسوس رکھے، اور اللہ جِلاتا اور مارتا ہے اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے،
احمد علی اے ایمان والو تم ان لوگو ں کی طرح نہ ہو جو کافر ہوئے اور وہ اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں جب وہ ملک میں سفر پر نکلیں یا جہاد پر جائیں اگر ہمارے پاس رہتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے تاکہ الله اس خیال سے ان کے دلوں میں افسوس ڈالے اور الله ہی جلاتا اور مارتا ہے اور الله تمہارے سب کاموں کو دیکھنے والا ہے
فتح جالندھری مومنو! ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو کفر کرتے ہیں اور ان کے (مسلمان) بھائی جب (خدا کی راہ میں) سفر کریں (اور مر جائیں) یا جہاد کو نکلیں (اور مارے جائیں) تو ان کی نسبت کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس رہتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے۔ ان باتوں سے مقصود یہ ہے کہ خدا ان لوگوں کے دلوں میں افسوس پیدا کر دے اور زندگی اور موت تو خدا ہی دیتا ہے اور خدا تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے
طاہر القادری اے ایمان والو! تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے ان بھائیوں کے بارے میں یہ کہتے ہیں جو (کہیں) سفر پر گئے ہوں یا جہاد کر رہے ہوں (اور وہاں مر جائیں) کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل کئے جاتے، تاکہ اللہ اس (گمان) کو ان کے دلوں میں حسرت بنائے رکھے، اور اللہ ہی زندہ رکھتا اور مارتا ہے، اور اللہ تمہارے اعمال خوب دیکھ رہا ہے،
علامہ جوادی اے ایمان والوں خبردار کافروں جیسے نہ ہوجاؤ جنہوں نے اپنے ساتھیوں کے سفر یا جنگ میں مرنے پر یہ کہنا شروع کردیا کہ وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل کئے جاتے.. خدا تمہاری علیحدگی ہی کو ان کے لئے باعجُ مسرّت قرار دینا چاہتا ہے کہ موت و حیات اسی کے اختیار میں ہے اور وہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے
ایم جوناگڑھی اے ایمان والو! تم ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جنہوں نے کفر کیا اور اپنے بھائیوں کے حق میں جب کہ وه سفر میں ہوں یا جہاد میں ہوں، کہا کہ اگر یہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے، اس کی وجہ یہ تھی کہ اس خیال کو اللہ تعالیٰ ان کی دلی حسرت کا سبب بنا دے، اللہ تعالیٰ جلاتا ہے اور مارتا ہے اور اللہ تمہارے عمل کو دیکھ رہا ہے
حسین نجفی اے ایمان والو! کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے ان بھائی بندوں کے بارے میں کہتے ہیں جو سفر میں گئے۔ یا جہاد کے لیے نکلے (اور وہاں وفات پا گئے) کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ (طبعی موت) مرتے اور نہ قتل کئے جاتے۔ یہ لوگ یہ بات اس لئے کہتے ہیں کہ خدا اسے ان کے دلوں میں رنج و حسرت کا باعث بنا دے۔ حالانکہ اللہ ہی زندہ رکھتا ہے اور مارتا ہے۔ اور تم جو کچھ بھی کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھ رہا ہے۔
=========================================
M.Daryabadi: O O Ye who believe! be not like unto those who disbelieve and say of their brethren when they journey in the land or go to religious war: had they been with, they had not died nor had they been slain; this is in order that Allah may cause an anguish in their hearts. And it is Allah who maketh alive and causeth to die, and Allah is of that which ye work Beholder.
M.M.Pickthall: O ye who believe! Be not as those who disbelieved and said of their brethren who went abroad in the land or were fighting in the field: If they had been (here) with us they would not have died or been killed: that Allah may make it anguish in their hearts. Allah giveth life and causeth death; and Allah is Seer of what ye do.
Saheeh International: O you who have believed, do not be like those who disbelieved and said about their brothers when they traveled through the land or went out to fight, "If they had been with us, they would not have died or have been killed," so Allah makes that [misconception] a regret within their hearts. And it is Allah who gives life and causes death, and Allah is Seeing of what you do.
Shakir: O you who believe! be not like those who disbelieve and say of their brethren when they travel in the earth or engage in fighting: Had they been with us, they would not have died and they would not have been slain; so Allah makes this to be an intense regret in their hearts; and Allah gives life and causes death and Allah sees what you do.
Yusuf Ali: O ye who believe! Be not like the Unbelievers, who say of their brethren, when they are travelling through the Earth or engaged in fighting: "If they had stayed with us, they would not have died, or been slain." This that Allah may make it a cause of sighs and regrets in their hearts. It is Allah that gives Life and Death, and Allah sees well all that ye do.
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

محکم: ایک ایسی ایت جس میں کوئی چیز کرنے یہ نہ کرنے کا حکم ہوتا ہے.کوئی ایت پوری کی پوری محکم ہو سکتی ہے یا مذکورہ ایت کا کوئی حصہ محکم ہو سکتا ہے
آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
خطاب اہل ایمان کو ہے
٭یعنی اگر تمہارا کوئی عزیز اللہ کی راہ میں جنگ کرتا ہوا قتل ہو گیا ہے تو اسطرح کی باتیں نہ کرو کہ کاش وہ لڑائی پر نہ جاتا تو ہمارے پاس ہی ہوتا
پچھلی ایات میں جنگ احد کے واقعات بیان کرنے کے بعد اب مومنین کو واضح احکامات دیے گے