Home-ویب پیج

Chapter No 4-پارہ نمبر    The Family of Imran-3 سورت آلِ عمران Ayah No-147 ایت نمبر

وَ مَا كَانَ قَوْلَهُمْ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْا رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ اِسْرَافَنَا فِیْۤ اَمْرِنَا وَ ثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَ انْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ
آسان اُردو اوراُن کی (کوئی) بات نہیں تھی ماسوائے کہ اُنہوں نے کہا: ہمارے رب ہمیں ہمارے گناہوں کی اور ہمارے معاملات (کاموں) میں ہماری زیادتیوں کی معافی دے دے اور ہمارے قدموں کو مضبوط کراور کافرین کی قوم کے خلاف ہماری مدد فرما
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی ان کے منہ سے جو بات نکلی وہ اس کے سوا نہیں تھی کہ وہ کہہ رہے تھے : ہمارے پروردگار ! ہمارے گناہوں کو بھی اور ہم سے اپنے کاموں میں جو زیادتی ہوئی ہو اس کو بھی معاف فرمادے، ہمیں ثابت قدمی بخش دے، اور کافر لوگوں کے مقابلے میں ہمیں فتح عطا فرمادے۔
ابو الاعلی مودودی ان کی دعا بس یہ تھی کہ، "اے ہمارے رب! ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں سے درگزر فرما، ہمارے کام میں تیرے حدود سے جو کچھ تجاوز ہو گیا ہو اُسے معاف کر دے، ہمارے قدم جما دے اور کافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد کر"
احمد رضا خان اور وہ کچھ بھی نہ کہتے تھے سوا اس دعا کے کہ اے ہمارے رب بخش دے ہمارے گناہ اور جو زیادتیاں ہم نے اپنے کام کیں اور ہمارے قدم جما دے اور ہمیں ان کافر لوگوں پر مدد دے
احمد علی اور انہوں نے سوائے اس کے کچھ نہیں کہا کہ اے ہمارے رب ہمارے گناہ بخش دے اور جو ہمارے کام میں ہم سے زیادتی ہوئی ہے او رہمارے قدم ثابت رکھ اور کافروں کی قوم پر ہمیں مدد دے
فتح جالندھری اور (اس حالت میں) ان کے منہ سے کوئی بات نکلتی ہے تو یہی کہ اے پروردگار ہمارے گناہ اور زیادتیاں جو ہم اپنے کاموں میں کرتے رہے ہیں معاف فرما اور ہم کو ثابت قدم رکھ اور کافروں پر فتح عنایت فرما
طاہر القادری اور ان کا کہنا کچھ نہ تھا سوائے اس التجا کے کہ اے ہمارے رب! ہمارے گناہ بخش دے اور ہمارے کام میں ہم سے ہونے والی زیادتیوں سے درگزر فرما اور ہمیں (اپنی راہ میں) ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرما،
علامہ جوادی ان کا قول صرف یہی تھا کہ خدایا ہمارے گناہوں کو بخش دے- ہمارے امور میں زیادتیوں کو معاف فرما- ہمارے قدموں کو ثبات عطا فرما اور کافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما
ایم جوناگڑھی وه یہی کہتے رہے کہ اے پروردگار! ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہم سے ہمارے کاموں میں جو بے جا زیادتی ہوئی ہے اسے بھی معاف فرما اور ہمیں ﺛابت قدمی عطا فرما اور ہمیں کافروں کی قوم پر مدد دے
حسین نجفی (ایسے مواقع پر) ان کا قول اس (دعا) کے سوا کچھ نہیں تھا کہ اے ہمارے پروردگار ہمارے گناہ اور اپنے کام میں ہماری زیادتی معاف فرما اور ہمیں ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافروں پر فتح و نصرت عطا فرما۔
=========================================
M.Daryabadi: And their speech was naught but that they said: our Lord! forgive us our sins and our extravagance in our affairs, and make our foothold firm, and make us triumph over the disbelieving people.
M.M.Pickthall: Their cry was only that they said: Our Lord! forgive us for our sins and wasted efforts, make our foothold sure, and give us victory over the disbelieving folk.
Saheeh International: And their words were not but that they said, "Our Lord, forgive us our sins and the excess [committed] in our affairs and plant firmly our feet and give us victory over the disbelieving people."
Shakir: And their saying was no other than that they said: Our Lord! forgive us our faults and our extravagance in our affair and make firm our feet and help us against the unbelieving people.
Yusuf Ali: All that they said was: "Our Lord! Forgive us our sins and anything We may have done that transgressed our duty: Establish our feet firmly, and help us against those that resist Faith."
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

یہ ایت متصل ہے ایت نمبر 121سے جہاں سے جنگ احد کا بیان شروع ہوا
خطاب اہل ایمان کو ہے
جنگ احد میں نقصان کے بعد مسلمانوں کو ہدایات دی جا رہی ہیں