Home-ویب پیج

Chapter No 1-پارہ نمبر                   The Cow-2 سورت البقرۃ Ayah No-19 ایت نمبر

اَوْ كَصَیِّبٍ مِّنَ السَّمَآءِ فِیْهِ ظُلُمٰتٌ وَّ رَعْدٌ وَّ بَرْقٌ١ۚ یَجْعَلُوْنَ اَصَابِعَهُمْ فِیْۤ اٰذَانِهِمْ مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ١ؕ وَ اللّٰهُ مُحِیْطٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ
آسان اُردو یا (اُن کی مثال) جیسے آسمان سے ایک بارشی طوفان( ہو) ،اس میں اندھیرا اورگرج اور بجلی ہے وہ ( منافق) اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں رکھتے ہیں موت کے خوف سے( بادل کی) کڑک سے(ڈر کر) اور اللہ نے کافرین( نہ ماننے والوں) کو(ہر طرف سے )گھیرا ہوا ہے
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی یا پھر (ان منافقوں کی مثال ایسی ہے جیسے آسمان سے برستی ایک بارش ہو، جس میں اندھیریاں بھی ہوں اور گرج بھی اور چمک بھی۔ وہ کڑکوں کی آواز پر موت کے خوف سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دے لیتے ہیں۔ اور اللہ نے کافروں کو گھیرے میں لے رکھا ہے
ابو الاعلی مودودی یا پھر ان کی مثال یوں سمجھو کہ آسمان سے زور کی بارش ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ اندھیری گھٹا اور کڑک چمک بھی ہے، یہ بجلی کے کڑاکے سن کر اپنی جانوں کے خوف سے کانوں میں انگلیاں ٹھو نسے لیتے ہیں اور اللہ اِن منکرین حق کو ہر طرف سے گھیرے میں لیے ہوئے ہے
احمد رضا خان یا جیسے آسمان سے اترتا پانی کہ ان میں اندھیریاں ہیں اور گرج اور چمک اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس رہے ہیں، کڑک کے سبب، موت کے ڈر سے اور اللہ کافروں کو، گھیرے ہوئے ہے
احمد علی یا جیسا کہ آسمان سے بارش ہو جس میں اندھیرے اور گرج اور بجلی ہو اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں کڑک کے سبب سے موت کے ڈر سے دیتے ہوں اور الله کافروں کو گھیرے ہوئے ہے
فتح جالندھری یا ان کی مثال مینہ کی سی ہے کہ آسمان سے (برس رہا ہو اور) اس میں اندھیرے پر اندھیرا (چھا رہا) ہو اور (بادل) گرج (رہا) ہو اور بجلی (کوند رہی) ہو تو یہ کڑک سے (ڈر کر) موت کے خوف سے کانوں میں انگلیاں دے لیں اور الله کافروں کو (ہر طرف سے) گھیرے ہوئے ہے
طاہر القادری یا ان کی مثال اس بارش کی سی ہے جو آسمان سے برس رہی ہے جس میں اندھیریاں ہیں اور گرج اور چمک (بھی) ہے تو وہ کڑک کے باعث موت کے ڈر سے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس لیتے ہیں، اور اللہ کافروں کو گھیرے ہوئے ہے
علامہ جوادی ان کی دوسری مثال آسمان کی اس بارش کی ہے جس میں تاریکی اور گرج چمک سب کچھ ہوکہ موت کے خوف سے کڑک دیکھ کر کانوں میں انگلیاں رکھ لیں. حالانکہ خدا کافروں کا احاطہ کئے ہوئے ہے اور یہ بچ کر نہیں جاسکتے ہیں
ایم جوناگڑھی یا آسمانی برسات کی طرح جس میں اندھیریاں اور گرج اور بجلی ہو، موت سے ڈر کر کڑاکے کی وجہ سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈال لیتے ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کافروں کو گھیرنے واﻻ ہے
حسین نجفی یا (پھر ان کی مثال ایسی ہے جیسے) آسمان سے زور دار بارش برس رہی ہو جس میں تاریکیاں ہوں۔ اور گرج چمک بھی۔ اور وہ گرنے والی بجلیوں سے مرنے کے ڈر سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ٹھونس لیں۔ حالانکہ اللہ ہر طرف سے کافروں کو گھیرے ہوئے ہے
=========================================
M.M.Pickthall: 19. Or like a rainstorm from the sky, wherein is darkness, thunder and the flash of lightning. They thrust their fingers in their ears by reason of the thunder-claps, for fear of death. Allah encompasseth the disbelievers (in His guidance).
M.Daryabadi: like unto a rain--laden cloud from heaven, wherein are darknesses and thunder and lightening. They so put their fingers in their ears because of the thunder-claps, guarding against death, and Allah is Encompasser of the infidels.
Yusuf Ali: Or (another similitude) is that of a rain-laden cloud from the sky: In it are zones of darkness, and thunder and lightning: They press their fingers in their ears to keep out the stunning thunder-clap, the while they are in terror of death. But Allah is ever round the rejecters of Faith!
Shakir: Or like abundant rain from the cloud in which is utter darkness and thunder and lightning; they put their fingers into their ears because of the thunder peal, for fear of death, and Allah encompasses the unbelievers.
Saheeh International: Or [it is] like a rainstorm from the sky within which is darkness, thunder and lightning. They put their fingers in their ears against the thunderclaps in dread of death. But Allah is encompassing of the disbelievers.
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

مخاطب وہ لوگ ہیں جو ایت نمبر 8میں ہیں۔
آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے
علمی ایت: ایک ایسی ایت جس میں کوئی حکم نہیں ہوتا یعنی ایسی ایت محکم نہیں ہوتی ہے اور کسی اور ایت سے متاشبہ ہو بھی سکتی ہے یا نہیں ہو سکتی۔
بنیادی طور پر اس ایت سے انسان کے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔
واضح ایت: ایسی ایت جو بالکل واضح ہو، پڑھنے سے آسانی میں سمجھ آ رہی ہو
ایسے لوگوں کی ایک اور مثال
اور ایسے لوگوں کو کافرین کا درجہ دیا گیا ہے
چنانچہ اس ایت کی رُو سے ہر وہ انسان جو ان خصائل کا ہوگا وہ کافر ہی ہوگا