Chapter No 7-پارہ نمبر    ‹                  The Cattle-6 سورت الانعام ›Ayah No-94 ایت نمبر
وَ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا فُرَادٰى كَمَا خَلَقْنٰكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ تَرَكْتُمْ مَّا خَوَّلْنٰكُمْ وَرَآءَ ظُهُوْرِكُمْ١ۚ وَ مَا نَرٰى مَعَكُمْ شُفَعَآءَكُمُ الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ اَنَّهُمْ فِیْكُمْ شُرَكٰٓؤُا١ؕ لَقَدْ تَّقَطَّعَ بَیْنَكُمْ وَ ضَلَّ عَنْكُمْ مَّا كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ |
آسان اُردو | اورواقعی اب تم ہمارے پاس اکیلے ہی آئے ہو جسطرح کہ ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا اور تم اپنی پیٹھ پیچھے وہ چھوڑ آئے ہو جو ہم نے تم کو دیا تھا، اور ہم نہیں دیکھتے تمہارے ساتھ تمہارے شفاعت کرنے والے، جن کا تم گمان(مان) کیا کرتے تھے کہ بے شک وہ تم میں شریک (حصہ دار )ہیں اب واقعی تمہارے درمیان رشتے ٹوٹ چکے ہیں اور تم سے جا چکے ہیں جن کا تم گمان(مان) کیا کرتے تھے |
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں) |
ایم تقی عثمانی | (پھر قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان سے کہے گا کہ) تم ہمارے پاس اسی طرح تن تنہا آگئے ہو جیسے ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، اور جو کچھ ہم نے تمہیں بخشا تھا وہ سب اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو، اور ہمیں تو تمہارے وہ سفارشی کہیں نظر نہیں آرہے جن کے بارے میں تمہارا دعوی تھا کہ وہ تمہارے معاملات طے کرنے میں (ہمارے ساتھ) شریک ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کے ساتھ تمہارے سارے تعلقات ٹوٹ چکے ہیں اور جن (دیوتاؤں) کے بارے میں تمہیں بڑا زعم تھا وہ سب تم سے گم ہو کر رہ گئے ہیں۔ |
ابو الاعلی مودودی | (اور اللہ فرمائے گا) "لو اب تم ویسے ہی تن تنہا ہمارے سامنے حاضر ہوگئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ اکیلا پیدا کیا تھا، جو کچھ ہم نے تمہیں دنیا میں دیا تھا وہ سب تم پیچھے چھوڑ آئے ہو، اور اب ہم تمہارے ساتھ تمہارے اُن سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم سمجھتے تھے کہ تمہارے کام بنانے میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، تمہارے آپس کے سب رابطے ٹوٹ گئے اور وہ سب تم سے گم ہوگئے جن کا تم زعم رکھتے تھے" |
احمد رضا خان | اور بیشک تم ہمارے پاس اکیلے آئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا اور پیٹھ پیچھے چھوڑ آئے جو مال و متاع ہم نے تمہیں دیا تھا اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھتے جن کا تم اپنے میں ساجھا بتاتے تھے بیشک تمہارے آپس کی ڈور کٹ گئی اور تم سے گئے جو دعوے کرتے تھے |
احمد علی | اور البتہ تم ہمارے پاس ایک ایک ہو کر آ گئے ہو جس طرح ہم نے تمہیں پہلی دفعہ پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ اپنے پیچھے ہی چھوڑ آئے ہو اور تمہارے ساتھ ان کی سفارش کرنے والوں کو نہیں دیکھتے جنہیں تم خیال کرتے تھے کہ وہ تمہارے معاملےمیں شریک ہیں تمہارا آپس میں قطع تعلق ہو گیا ہے اور جو تم خیال کرتے تھے وہ سب جاتا رہا |
فتح جالندھری | اور جیسا ہم نے تم کو پہلی دفعہ پیدا کیا تھا ایسا ہی آج اکیلے اکیلے ہمارے پاس آئے اور جو (مال ومتاع) ہم نے تمہیں عطا فرمایا تھا وہ سب اپنی پیٹھ پیچھے چھوڑ آئے اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے جن کی نسبت تم خیال کرتے تھے کہ وہ تمہارے (شفیع اور ہمارے) شریک ہیں۔ (آج) تمہارے آپس کے سب تعلقات منقطع ہوگئے اور جو دعوے تم کیا کرتے تھے سب جاتے رہے |
طاہر القادری | اور بیشک تم (روزِ قیامت) ہمارے پاس اسی طرح تنہا آؤ گے جیسے ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ (تنہا) پیدا کیا تھا اور (اموال و اولاد میں سے) جو کچھ ہم نے تمہیں دے رکھا تھا وہ سب اپنی پیٹھ پیچھے چھوڑ آؤ گے، اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھیں گے جن کی نسبت تم (یہ) گمان کرتے تھے کہ وہ تمہارے (معاملات) میں ہمارے شریک ہیں۔ بیشک (آج) تمہارا باہمی تعلق (و اعتماد) منقطع ہوگیا اور وہ (سب) دعوے جو تم کیا کرتے تھے تم سے جاتے رہے، |
علامہ جوادی | اور بالآخر تم اسی طرح ہمارے پاس تنہا آئے جس طرح ہم نے تم کو پیدا کیا تھا اور جو کچھ تمہیں دیا تھا سب اپنے پیچھے چھوڑ آئے اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارش کرنے والوں کو بھی نہیں دیکھتے جنہیں تم نے اپنے لئے خدا کا شریک بنایا تھا. تمہارے ان کے تعلقات قطع ہوگئے اور تمہارا خیال تم سے غائب ہوگیا |
ایم جوناگڑھی | اور تم ہمارے پاس تنہا تنہا آگئے جس طرح ہم نے اول بار تم کو پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تم کو دیا تھا اس کو اپنے پیچھے ہی چھوڑ آئے اور ہم تو تمہارے ہمراه تمہارے ان شفاعت کرنے والوں کو نہیں دیکھتے جن کی نسبت تم دعویٰ رکھتے تھے کہ وه تمہارے معاملے میں شریک ہیں۔ واقعی تمہارے آپس میں تو قطع تعلق ہوگیا اور وه تمہارا دعویٰ سب تم سے گیا گزرا ہوا |
حسین نجفی | اور تم اسی طرح ہماری بارگاہ میں تن تنہا آئے ہو جس طرح ہم نے پہلی بار تمہیں پیدا کیا تھا۔ اور اپنے پیچھے چھوڑ آئے جو کچھ ساز و سامان ہم نے تمہیں عطا کیا تھا۔ اور (آج) ہم تمہارے ساتھ وہ سفارشی نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم گمان کرتے تھے کہ وہ تمہارے معاملہ میں ہمارے شریک ہیں؟ (آج) تمہارے باہمی تعلقات منقطع ہوگئے اور جو تمہارا گمان فاسد تھا وہ غائب ہوگیا۔ |
M.Daryabadi: | And now ye are come unto us singly even as We had created you for the first time, and ye have left behind your backs that which We had granted unto you, and We see not along with you your intercessors who ye fancied were Our associates in respect of you as ye asserted. Now are the ties betwixt you severed and strayed from you is that which ye were wont to assert. |
M.M.Pickthall: | Now have ye come unto Us solitary as We did create you at the first, and ye have left behind you all that We bestowed upon you, and We behold not with you those your intercessors, of whom ye claimed that they possessed a share in you. Now is the bond between you severed, and that which ye presumed hath failed you. |
Saheeh International: | [It will be said to them], "And you have certainly come to Us alone as We created you the first time, and you have left whatever We bestowed upon you behind you. And We do not see with you your 'intercessors' which you claimed that they were among you associates [of Allah]. It has [all] been severed between you, and lost from you is what you used to claim." |
Shakir: | And certainly you have come to Us alone as We created you at first, and you have left behind your backs the things which We gave you, and We do not see with you your intercessors about whom you asserted that they were (Allah's) associates in respect to you; certainly the ties between you are now cut off and what you asserted is gone from you. |
Yusuf Ali: | "And behold! ye come to us bare and alone as We created you for the first time: ye have left behind you all (the favours) which We bestowed on you: We see not with you your intercessors whom ye thought to be partners in your affairs: so now all relations between you have been cut off, and your (pet) fancies have left you in the lurch!" |
آیت کے متعلق اہم نقاط
ایت کا پچھلی ایت سے تسلسل ہے
اس ایت سے ثابت ہوا کہ مرنے کے بعد دنیاوی ہر چیز سے تعلق ٹوٹ جاتا ہے