Home-ویب پیج

Chapter No 7-پارہ نمبر                      The Cattle-6 سورت الانعام Ayah No-51 ایت نمبر

وَ اَنْذِرْ بِهِ الَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ اَنْ یُّحْشَرُوْۤا اِلٰى رَبِّهِمْ لَیْسَ لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ وَلِیٌّ وَّ لَا شَفِیْعٌ لَّعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
آسان اُردو اوراس ( قرآن) سے (آپؐ) خبردار کریں اُن لوگوں کو جو(اس بات کا) خوف رکھتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف اکھٹے کیے جائیں گے (کہ) اُن کے لیے اُس (رب) کے سوا (علاوہ) نہ ہی کوئی بچانے والا دوست (ولی) ہے اور نہ ہی کوئی شفاعت (سفارش) کرنے والا ہے تاکہ وہ تقوی کریں (اللہ سے ڈرا کریں)
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی اور (اے پیغمبر) تم اس وحی کے ذریعے ان لوگوں کو خبردار کرو جو اس بات کا خوف رکھتے ہیں کہ ان کو ان کے پروردگار کے پاس ایسی حالت میں جمع کر کے لایا جائے گا کہ اس کے سوا نہ ان کا کوئی یارومددگار ہوگا، نہ کوئی سفارشی تاکہ وہ لوگ تقوی اختیار کرلیں۔
ابو الاعلی مودودی اے محمدؐ! تم اس (علم وحی) کے ذریعہ سے اُن لوگوں کو نصیحت کرو جو اس بات کا خوف رکھتے ہیں کہ اپنے رب کے سامنے کبھی اس حال میں پیش کیے جائیں گے کہ اُس کے سوا وہاں کوئی (ایسا ذی اقتدار) نہ ہوگا جو ان کا حامی و مدد گار ہو، یا ان کی سفارش کرے، شاید کہ (اس نصیحت سے متنبہ ہو کر) وہ خدا ترسی کی روش اختیار کر لیں
احمد رضا خان اور اس قرآن سے انہیں ڈراؤ جنہیں خوف ہو کہ اپنے رب کی طرف یوں اٹھائے جائیں کہ اللہ کے سوا نہ ان کا کوئی حمایتی ہو نہ کوئی سفارشی اس امید پر کہ وہ پرہیزگار ہوجائیں
احمد علی اور اس قرآن کے ذریعے سے ان لوگو ں کو ڈرا جنہیں اس کا ڈر ہے کہ وہ اپنے رب کے سامنے جمع کیے جائیں گے اس طرح پر کہ الله کے سوا ان کوئی مددگار اور سفارش کرنے والا نہ ہو گا تاکہ وہ پرہیزگار ہوجائیں
فتح جالندھری اور جو لوگ جو خوف رکھتے ہیں کہ اپنے پروردگار کے روبرو حاضر کئے جائیں گے (اور جانتے ہیں کہ) اس کے سوا نہ تو ان کا کوئی دوست ہوگا اور نہ سفارش کرنے والا، ان کو اس (قرآن) کے ذریعے سے نصیحت کر دو تاکہ پرہیزگار بنیں
طاہر القادری اور آپ اس (قرآن) کے ذریعے ان لوگوں کو ڈر سنائیے جو اپنے رب کے پاس اس حال میں جمع کئے جانے سے خوف زدہ ہیں کہ ان کے لئے اس کے سوا نہ کوئی مددگار ہو اور نہ (کوئی) سفارشی تاکہ وہ پرہیزگار بن جائیں،
علامہ جوادی اور آپ اس کتاب کے ذریعہ انہیں ڈرائیں جنہیں یہ خوف ہے کہ خدا کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے اور اس کے علاوہ کوئی سفارش کرنے والا یا مددگار نہ ہوگا شاید ان میں خوف خدا پیدا ہوجائے
ایم جوناگڑھی اور ایسے لوگوں کو ڈرائیے جو اس بات سے اندیشہ رکھتے ہیں کہ اپنے رب کے پاس ایسی حالت میں جمع کئے جائیں گے کہ جتنے غیر اللہ ہیں نہ کوئی ان کا مددگار ہوگا اور نہ کوئی شفیع، اس امید پر کہ وه ڈر جائیں
حسین نجفی اور آپ اس (وحی شدہ قرآن) کے ذریعہ سے ان لوگوں کو ڈرائیں۔ جنہیں خوف (اندیشہ) ہے کہ وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے کہ اس (اللہ) کے سوا ان کا نہ کوئی سرپرست ہوگا اور نہ کوئی سفارشی شاید کہ وہ متقی و پرہیزگار بن جائیں۔
=========================================
M.Daryabadi: And warn thou therewith those who fear that they shall be gathered unto their Lord, when there shall be for them no patron nor intercessor beside Him; haply they may become God-fearing.
M.M.Pickthall: Warn hereby those who fear (because they know) that they will be gathered unto their Lord, for whom there is no protecting ally nor intercessor beside Him, that they may ward off (evil).
Saheeh International: And warn by the Qur'an those who fear that they will be gathered before their Lord - for them besides Him will be no protector and no intercessor - that they might become righteous.
Shakir: And warn with it those who fear that they shall be gathered to their Lord-- there is no guardian for them, nor any intercessor besides Him-- that they may guard (against evil).
Yusuf Ali: Give this warning to those in whose (hearts) is the fear that they will be brought (to judgment) before their Lord: except for Him they will have no protector nor intercessor: that they may guard (against evil).
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
محکم: ایک ایسی ایت جس میں کوئی چیز کرنے یہ نہ کرنے کا حکم ہوتا ہے.کوئی ایت پوری کی پوری محکم ہو سکتی ہے یا مذکورہ ایت کا کوئی حصہ محکم ہو سکتا ہے
عالمگیر اور دائمی ایت
بہ کا ضمیر قران کی طرف ہے۔ قران کی افادیت جس کے ذریعے لوگوں کو اللہ باری تعالی کی طاقت اور اتھارٹی کا بتایا گیا ہے