Chapter No 8-پارہ نمبر    ‹                  The Cattle-6 سورت الانعام ›Ayah No-152 ایت نمبر
وَ لَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ حَتّٰى یَبْلُغَ اَشُدَّهٗ١ۚ وَ اَوْفُوا الْكَیْلَ وَ الْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ١ۚ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا١ۚ وَ اِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوْا وَ لَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰى١ۚ وَ بِعَهْدِ اللّٰهِ اَوْفُوْا١ؕ ذٰلِكُمْ وَصّٰكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَۙ |
آسان اُردو | اور یتیم کے مال کے پاس نہ جاﺅ ماسوائے کہ جو بہتری ہو، حتی کہ وہ اپنی طاقت(جوانی) کو پہنچ جائے؛ اورپیمائش(ماپ) اورترازو کوانصاف سے پورا کیا کرو ہم کسی نفس(جاندار) کو تکلیف نہیں دیتے ماسوائے کہ اُس کی وسعت(اسطاعت) کے؛ اور جب تم کہتے ہو تو پھر عدل( انصاف) کرو چاہے قریبی رشتہ دار(کے خلاف) ہی ہو؛ اور اللہ کے عہد کو پورا کرو (یعنی اللہ کے نام کی کوئی منت ، نذر نیاز، یا اﷲ کو حاضر ناضر جان کر کوئی اور عہد کیا ہو ا ہو، تو اُسے پورا کرو) یہ ( وہ باتیں )ہیں جن کا وہ تمہیں حکم دیتا ہے تاکہ تم یاد رکھو (نصیحت پکڑو) |
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں) |
ایم تقی عثمانی | اور یتیم جب تک پختگی کی عمر کو نہ پہنچ جائے، اس وقت تک اس کے مال کے قریب بھی نہ جاؤ، مگر ایسے طریقے سے جو (اس کے حق میں) بہترین ہو، اور ناپ تول انصاف کے ساتھ وپرا پورا کیا کرو، (البتہ) اللہ کسی بھی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ کی تکلیف نہیں دیتا۔ اور جب کوئی بات کہو تو انصاف سے کام لو، چاہے معاملہ اپنے قریبی رشتہ دار ہی کا ہو، اور اللہ کے عہد کو پورا کرو۔ لوگو ! یہ باتیں ہیں جن کی اللہ نے تاکید کی ہے، تاکہ تم نصیحت قبول کرو۔ |
ابو الاعلی مودودی | اور یہ کہ یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو، یہاں تک کہ وہ اپنے سن رشد کو پہنچ جائے اور ناپ تول میں پورا انصاف کرو، ہم ہر شخص پر ذمہ داری کا اتنا ہی بار رکھتے ہیں جتنا اس کے امکان میں ہے، اور جب بات کہو انصاف کی کہو خواہ معاملہ اپنے رشتہ دار ہی کا کیوں نہ ہو، اور اللہ کے عہد کو پورا کرو ان باتوں کی ہدایت اللہ نے تمہیں کی ہے شاید کہ تم نصیحت قبول کرو |
احمد رضا خان | اور یتیموں کے مال کے پاس نہ جاؤ مگر بہت اچھے طریقہ سے جب تک وہ اپنی جوانی کو پہنچے اور ناپ اور تول انصاف کے ساتھ پوری کرو، ہم کسی جان پر بوجھ نہیں ڈالتے مگر اس کے مقدور بھر، اور جب بات کہو تو انصاف کی کہو اگرچہ تمہارے رشتہ دار کا معاملہ ہو اور اللہ ہی کا عہد پورا کرو، یہ تمہیں تاکید فرمائی کہ کہیں تم نصیحت مانو، |
احمد علی | اور سوائے کسی بہتر طریقہ کے یتیم کے مال کے پاس نہ جاؤ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچے اور ناپ اور تول کو انصاف سے پورا کرو ہم کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور جب بات کہو انصاف سے کہو اگرچہ رشتہ داری ہو اور الله کا عہد پورا کرو تمہیں یہ حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو |
فتح جالندھری | اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ جانا مگر ایسے طریق سے کہ بہت ہی پسندیدہ ہو یہاں تک کہ وہ جوانی کو پہنچ جائے اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کیا کرو ہم کسی کو تکلیف نہیں دیتے مگر اس کی طاقت کے مطابق اور جب (کسی کی نسبت) کوئی بات کہو تو انصاف سے کہو گو وہ (تمہارا) رشتہ دار ہی ہو اور خدا کے عہد کو پورا کرو ان باتوں کا خدا تمہیں حکم دیتا ہے تاکہ تم نصحیت کرو |
طاہر القادری | اور یتیم کے مال کے قریب مت جانا مگر ایسے طریق سے جو بہت ہی پسندیدہ ہو یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے، اور پیمانے اور ترازو (یعنی ناپ اور تول) کو انصاف کے ساتھ پورا کیا کرو۔ ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے، اور جب تم (کسی کی نسبت کچھ) کہو تو عدل کرو اگرچہ وہ (تمہارا) قرابت دار ہی ہو، اور اﷲ کے عہد کو پورا کیا کرو، یہی (باتیں) ہیں جن کا اس نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم نصیحت قبول کرو، |
علامہ جوادی | اور خبردار مال هیتیم کے قریب بھی نہ جانا مگر اس طریقہ سے جو بہترین طریقہ ہو یہاں تک کہ وہ توانائی کی عمر تک پہنچ جائیں اور ناپ تول میں انصاف سے پورا پورا دینا -ہم کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے ہیں اور جب بات کرو تو انصاف کے ساتھ چاہے اپنی اقرباہی کے خلاف کیوں نہ ہو اور عہد خدا کو پورا کرو کہ اس کی پروردگار نے تمہیں وصیت کی ہے کہ شاید تم عبرت حاصل کرسکو |
ایم جوناگڑھی | اور یتیم کے مال کے پاس نہ جاؤ مگر ایسے طریقے سے جو کہ مستحسن ہے یہاں تک کہ وه اپنے سن رشد کو پہنچ جائے اور ناپ تول پوری پوری کرو، انصاف کے ساتھ، ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیاده تکلیف نہیں دیتے۔ اور جب تم بات کرو تو انصاف کرو، گو وه شخص قرابت دار ہی ہو اور اللہ تعالیٰ سے جو عہد کیا اس کو پورا کرو، ان کا اللہ تعالیٰ نے تم کو تاکیدی حکم دیا ہے تاکہ تم یاد رکھو |
حسین نجفی | (۶) اور یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو یہاں تک کہ وہ اپنے سنِ رشد و کمال تک پہنچ جائے۔ (۷) اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری کرو۔ ہم کسی شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے۔ (۸) اور جب کوئی بات کہو تو عدل و انصاف کے ساتھ۔ اگرچہ وہ (شخص) تمہارا قرابتدار ہی کیوں نہ ہو۔ (۹) اور اللہ کے عہد و پیمان کو پورا کرو۔ یہ وہ ہے جس کی اس (اللہ) نے تمہیں وصیت کی ہے شاید کہ تم عبرت حاصل کرو۔ |
M.Daryabadi: | And approach not the substance of an orphan save with that which is best until he attaineth his age of strength, and fill up the measure and balance with equity- We burthen not a soul except according to its capacity and when ye speak, be fair, even though it be against a kinsman; and the covenant of Allah fulfil. Thus He enjoineth you that haply ye may be admonished. |
M.M.Pickthall: | And approach not the wealth of the orphan save with that which is better, till he reach maturity. Give full measure and full weight, in justice. We task not any soul beyond its scope. And if ye give your word, do justice thereunto, even though it be (against) a kinsman; and fulfil the covenant of Allah. This He commandeth you that haply ye may remember. |
Saheeh International: | And do not approach the orphan's property except in a way that is best until he reaches maturity. And give full measure and weight in justice. We do not charge any soul except [with that within] its capacity. And when you testify, be just, even if [it concerns] a near relative. And the covenant of Allah fulfill. This has He instructed you that you may remember. |
Shakir: | And do not approach the property of the orphan except in the best manner until he attains his maturity, and give full measure and weight with justice-- We do not impose on any soul a duty except to the extent of its ability; and when you speak, then be just though it be (against) a relative, and fulfill Allah's covenant; this He has enjoined you with that you may be mindful; |
Yusuf Ali: | And come not nigh to the orphan's property, except to improve it, until he attain the age of full strength; give measure and weight with (full) justice;- no burden do We place on any soul, but that which it can bear;- whenever ye speak, speak justly, even if a near relative is concerned; and fulfil the covenant of Allah: thus doth He command you, that ye may remember. |
آیت کے متعلق اہم نقاط
محکم: ایک ایسی ایت جس میں کوئی چیز کرنے یہ نہ کرنے کا حکم ہوتا ہے.کوئی ایت پوری کی پوری محکم ہو سکتی ہے یا مذکورہ ایت کا کوئی حصہ محکم ہو سکتا ہے
آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
کہ: تم اُس (ﷲ) سے کسی بھی چیز کا شرک نہ کرو
اوروالدین سے اچھائی( حسن سلوک) کرو
اورتم اپنی اولاد کو مفلسی(غریبی کی وجہ) سے قتل نہ کرو،۔ہم ہی تمہیں اور اُن کو بھی( رزق )دیتے ہیں
اورتم فحاشی(بے حیائی) کے پاس نہ جاﺅ جو اُس(فحاشی) سے ظاہر ہو اور جوچھپا ہواہو
اور تم کسی جاندار(نفس)کو قتل نہ کرو جس کو ﷲ نے حرام کر دیا ہو ، ماسوائے حق (عدل و انصاف ) سے
اور: یتیم کے مال کے پاس نہ جاﺅ ماسوائے کہ جو بہتری ہو، حتی کہ وہ اپنی طاقت(جوانی) کو پہنچ جائے؛
اورپیمائش(ماپ) اورترازو کوانصاف سے پورا کیا کرو
اور جب تم کہتے ہو تو پھر عدل( انصاف) کرو چاہے قریبی رشتہ دار(کے خلاف) ہی ہو؛
اور اللہ کے عہد کو پورا کرو