Home-ویب پیج

Chapter No 6-پارہ نمبر              Women-4 سورت النساء Ayah No-153 ایت نمبر

یَسْئَلُكَ اَهْلُ الْكِتٰبِ اَنْ تُنَزِّلَ عَلَیْهِمْ كِتٰبًا مِّنَ السَّمَآءِ فَقَدْ سَاَلُوْا مُوْسٰۤى اَكْبَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَقَالُوْۤا اَرِنَا اللّٰهَ جَهْرَةً فَاَخَذَتْهُمُ الصّٰعِقَةُ بِظُلْمِهِمْ١ۚ ثُمَّ اتَّخَذُوا الْعِجْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُمُ الْبَیِّنٰتُ فَعَفَوْنَا عَنْ ذٰلِكَ١ۚ وَ اٰتَیْنَا مُوْسٰى سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا
آسان اُردو اہلِ کتاب آپؐ سے سوال کرتے ہیں کہ آپؐ آسمان سے ایک (حقیقی) کتاب اُن پر نازل کرواہیں پھر اُنہوں نے ( اس سے پیشتر)حضرت موسی ؑ سے اس بھی بڑاسوال کیا تھا ، پھر اُنہوں نے کہا تھا: کہ ہمیں صاف طور پر اللہ دکھاﺅ پھر آسمانی بجلی نے اُن کو اُن کے ظلم(نافرمانی) کی وجہ سے جکڑ لیا تھا پھر اس کے بعد بھی کہ اُن کے پاس (آسمانی بجلی کے جکڑنے کی شکل میں اللہ کی حاکمیت کے) واضح ثبوت آ چکے تھے اُنہوں نے (پھر بھی) بچھڑے کو( معبود) چن لیا پھرہم نے اس (گناہ)سے بھی در گزر کیا اور ہم نے موسی ؑ کو واضح حکم دیا
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی (اے پیغمبر) اہل کتاب تم سے (جو) مطالبہ کر رہے ہیں کہ تم ان پر آسمان سے کوئی کتاب نازل کرواؤ، تو (یہ کوئی نئی بات نہیں، کیونکہ) یہ لوگ تو موسیٰ سے اس سے بھی بڑا مطالبہ کرچکے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے (موسیٰ سے) کہا تھا کہ ہمیں اللہ کھلی آنکھوں دکھاؤ، چنانچہ ان کی سرکشی کی وجہ سے ان کو بجلی کے کڑکے نے آپکڑا تھا، پھر ان کے پاس جو کھلی کھلی نشانیاں آئیں، ان کے بعد بھی انہوں نے بچھڑے کو معبود بنا لیا تھا۔ اس پر بھی ہم نے انہیں معاف کردیا، اور ہم نے موسیٰ کو واضح اقتدار عطا کیا۔
ابو الاعلی مودودی یہ اہل کتاب اگر آج تم سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ تم آسمان سے کوئی تحریر اُن پر نازل کراؤ تو اِس سے بڑھ چڑھ کر مجرمانہ مطالبے یہ پہلے موسیٰؑ سے کر چکے ہیں اُس سے تو اِنہوں نے کہا تھا کہ ہمیں خدا کو علانیہ دکھا دو اور اِسی سرکشی کی وجہ سے یکایک اِن پر بجلی ٹوٹ پڑی تھی پھر انہوں نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا، حالانکہ یہ کھلی کھلی نشانیاں دیکھ چکے تھے اس پر بھی ہم نے اِن سے درگزر کیا ہم نے موسیٰؑ کو صریح فرمان عطا کیا
احمد رضا خان اے محبوب! اہل کتاب تم سے سوال کرتے ہیں کہ ان پر آسمان سے ایک کتاب اتاردو تو وہ تو موسیٰ سے اس سے بھی بڑا سوال کرچکے کہ بولے ہمیں ا لله کو اعلانیہ دکھادو تو انہیں کڑک نے آ لیا ان کے گناہوں پر پھر بچھڑا لے بیٹھے بعداس کے لئے روشن آیتیں ان کے پاس آچکیں تو ہم نے یہ معاف فرمادیا اور ہم نے موسیٰ کو روشن غلبہ دیا
احمد علی اہلِ کتاب تجھ سےدرخواست کرتے ہیں کہ تو ان پر آسمان سے لکھی ہوئی کتب اتار لائے سو موسیٰ سے اس سے بڑی چیز مانگ چکے ہیں اور کہا ہمیں الله کو بالکل سامنے لا کر دکھا دے ان کے اس ظلم کے باعث ان پر بجلی ٹوٹ پڑی پھر بہت سی نشانیاں پہنچ چکنے کے بعد بچھڑے کو بنا لیا پھر ہم نے وہ بھی معاف کر دیا اور ہم نے موسیٰ کو بڑا رعب دیاتھا
فتح جالندھری (اے محمدﷺ) اہل کتاب تم سے درخواست کرتے ہیں کہ تم ان پر ایک (لکھی ہوئی) کتاب آسمان سے اتار لاؤ تو یہ موسیٰ سے اس سے بھی بڑی بڑی درخواستیں کرچکے ہیں (ان سے) کہتے تھے ہمیں خدا ظاہر (یعنی آنکھوں سے) دکھا دو سو ان کے گناہ کی وجہ سے ان کو بجلی نے آپکڑا۔ پھر کھلی نشانیاں آئے پیچھے بچھڑے کو (معبود) بنا بیٹھے تو اس سے بھی ہم نے درگزر کی۔ اور موسیٰ کو صریح غلبہ دیا
طاہر القادری (اے حبیب!) آپ سے اہلِ کتاب سوال کرتے ہیں کہ آپ ان پر آسمان سے (ایک ہی دفعہ پوری لکھی ہوئی) کوئی کتاب اتار لائیں، تو وہ موسٰی (علیہ السلام) سے اس سے بھی بڑا سوال کر چکے ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں اﷲ (کی ذات) کھلم کھلا دکھا دو، پس ان کے (اس) ظلم (یعنی گستاخانہ سوال) کی وجہ سے انہیں آسمانی بجلی نے آپکڑا (جس کے باعث وہ مرگئے، پھر موسٰی علیہ السلام کی دعا سے زندہ ہوئے)، پھر انہوں نے بچھڑے کو (اپنا معبود) بنا لیا اس کے بعد کہ ان کے پاس (حق کی نشاندہی کرنے والی) واضح نشانیاں آچکی تھیں، پھر ہم نے اس (جرم) سے بھی درگزر کیا اور ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو (ان پر) واضح غلبہ عطا فرمایا،
علامہ جوادی پیغمبر یہ اہل هکتاب آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پر آسمان سے کوئی کتاب نازل کردیجئے تو انہوں نے موسٰی سے اس سے زیادہ سنگین سوال کیا تھا جب ان سے یہ کہا کہ ہمیں اللہ کو علی الاعلان دکھلا دیجئے تو ان کے ظلم کی بنا پر انہیں ایک بجلی نے اپنی گرفت میں لے لیا پھر انہوں نے ہماری نشانیوں کے آجانے کے باوجود گوسالہ بنالیا تو ہم نے اس سے بھی درگزر کیا اور موسٰی علیھ السّلام کو کھلی ہوئی دلیل عطا کردی
ایم جوناگڑھی آپ سے یہ اہل کتاب درخواست کرتے ہیں کہ آپ ان کے پاس کوئی آسمانی کتاب ﻻئیں، حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے تو انہوں نے اس سے بہت بڑی درخواست کی تھی کہ ہمیں کھلم کھلا اللہ تعالیٰ کو دکھا دے، پس ان کے اس ﻇلم کے باعﺚ ان پر کڑاکے کی بجلی آ پڑی پھر باوجودیکہ ان کے پاس بہت دلیلیں پہنچ چکی تھیں انہوں نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا، لیکن ہم نے یہ بھی معاف فرما دیا اور ہم نے موسیٰ کو کھلا غلبہ (اور صریح دلیل) عنایت فرمائی
حسین نجفی آپ سے اہل کتاب مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ ان پر آسمان سے کوئی (لکھی ہوئی) کتاب اتروا دیں سو یہ تو جناب موسیٰ سے اس سے بھی بڑا مطالبہ کر چکے ہیں یعنی کہا تھا کہ ہمیں کھلم کھلا اللہ دکھا دو تو ان کے (اسی) ظلم کی وجہ سے ان کو بجلی نے پکڑ لیا۔ اور پھر ان لوگوں نے آیات و معجزات آجانے کے بعد گوسالے کو (خدا) بنا لیا۔ مگر ہم نے انہیں معاف کر دیا اور موسیٰ کو کھلا ہوا غلبہ عطا کیا۔
=========================================
M.Daryabadi: The people of the Book ask thee to bring down a Book to them from the heaven. But surely they asked Musa a thing greater than that; they said: shew us God manifestly; whencefore the thunderbolt overtook them for their wrong-doing. Then they took a calf after there had come unto them the evidences. Even so We pardoned that, and We gave Musa a manifest authority.
M.M.Pickthall: The people of the Scripture ask of thee that thou shouldst cause an (actual) Book to descend upon them from heaven. They asked a greater thing of Moses aforetime, for they said: Show us Allah plainly. The storm of lightning seized them for their wickedness. Then (even) after that) they chose the calf (for worship) after clear proofs (of Allah's Sovereignty) had come unto them. And We forgave them that! And We bestowed on Moses evident authority.
Saheeh International: The People of the Scripture ask you to bring down to them a book from the heaven. But they had asked of Moses [even] greater than that and said, "Show us Allah outright," so the thunderbolt struck them for their wrongdoing. Then they took the calf [for worship] after clear evidences had come to them, and We pardoned that. And We gave Moses a clear authority.
Shakir: The followers of the Book ask you to bring down to them a book from heaven; so indeed they demanded of Musa a greater thing than that, for they said: Show us Allah manifestly; so the lightning overtook them on account of their injustice. Then they took the calf (for a god), after clear signs had come to them, but We pardoned this; and We gave to Musa clear authority.
Yusuf Ali: The people of the Book ask thee to cause a book to descend to them from heaven: Indeed they asked Moses for an even greater (miracle), for they said: "Show us Allah in public," but they were dazed for their presumption, with thunder and lightning. Yet they worshipped the calf even after clear signs had come to them; even so we forgave them; and gave Moses manifest proofs of authority.
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

منفرد یا الگ آیت:جس کا پچھلی ایت یا آیات سے کوئی تسلسل نہیں۔ ایک الگ بات یا موضوع کے بارے میں ہے
اہل کتاب کے سوال کہ حقیقی کتاب اسمان سے اترنی چاہیے