Home-ویب پیج

Chapter No 3-پارہ نمبر     The Family of Imran-3 سورت آلِ عمران Ayah No-60 ایت نمبر

اَلْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْمُمْتَرِیْنَ
آسان اُردو ( عیسٰی ؑ کی مثال )آپؐ کے رب سے سچائی ہے، پس آپؐ شک کرنے والوں میں سے نہ ہونا
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی حق وہی ہے جو تمہارے رب کی طرف سے آیا ہے، لہذا شک کرنے والوں میں شامل نہ ہوجانا۔
ابو الاعلی مودودی یہ اصل حقیقت ہے جو تمہارے رب کی طرف سے بتائی جا رہی ہے اور تم ان لوگوں میں شامل نہ ہو جو اس میں شک کرتے ہیں
احمد رضا خان اے سننے والے! یہ تیرے رب کی طرف سے حق ہے تو شک والوں میں نہ ہونا،
احمد علی حق وہی ہے جو تیرا رب کہے پھر تو شک کرنے والو ں میں سے نہ ہو
فتح جالندھری (یہ بات) تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا
طاہر القادری (امت کی تنبیہ کے لئے فرمایا:) یہ تمہارے رب کی طرف سے حق ہے پس شک کرنے والوں میں سے نہ ہو جانا،
علامہ جوادی حق وہی ہے جو تیرا رب کہے پھر تو شک کرنے والو ں میں سے نہ ہو
ایم جوناگڑھی تیرے رب کی طرف سے حق یہی ہے خبردار شک کرنے والوں میں نہ ہونا
حسین نجفی یہ بات تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہونا۔
=========================================
M.Daryabadi: This is the truth from thy Lord, wherefore be thou not of those who dubitate.
M.M.Pickthall: (This is) the truth from thy Lord (O Muhammad), so be not thou of those who waver.
Saheeh International: The truth is from your Lord, so do not be among the doubters.
Shakir: (This is) the truth from your Lord, so be not of the disputers.
Yusuf Ali: The Truth (comes) from Allah alone; so be not of those who doubt.
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
عیسی ابن مریم کے بارے میں
عیسی ابن مریم اور آدمؐ کی مثال۔ اللہ کی طاقت کہ وہ ہر چیز, جسطرح اور جیسے چاہے، پیدا کر سکتا ہے۔
اور اس ایت میں بتایا گیا ہے کہ یہ سار قصہ جو پچھلی آیت میں بیان کیا گیا ہے سچائی ہے اور شک کرنے والوں میں سے نہ ہونا