ایم تقی عثمانی
|
پھر جب تم اپنے حج کے کام پورے کرچکو تو اللہ کا اس طرح ذکر کرو جیسے تم اپنے باپ دادوں کا ذکر کیا کرتے ہو، بلکہ اس سے بھی زیادہ ذکر کرو اب بعض لوگ تو وہ ہیں جو (دعا میں بس) یہ کہتے ہیں کہ :“ اے ہمارے پروردگار ! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما ”اور آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہوتا۔
|
ابو الاعلی مودودی
|
پھر جب اپنے حج کے ارکان ادا کر چکو، تو جس طرح پہلے اپنے آبا و اجداد کا ذکر کرتے تھے، اُس طرح اب اللہ کا ذکر کرو، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر (مگر اللہ کو یاد کرنے والے لوگوں میں بھی بہت فرق ہے) اُن میں سے کوئی تو ایسا ہے، جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب، ہمیں دنیا ہی میں سب کچھ دیدے ایسے شخص کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں
|
احمد رضا خان
|
پھر جب اپنے حج کے کام پورے کرچکو تو اللہ کا ذکر کرو جیسے اپنے باپ دادا کا ذکر کرتے تھے بلکہ اس سے زیادہ اور کوئی آدمی یوں کہتا ہے کہ اے رب ہمارے ہمیں دنیا میں دے اور آخرت میں اس کا کچھ حصہ نہیں،
|
احمد علی
|
پھر جب حج کے ارکان ادا کر چکو تو الله کو یاد کرو جیسے تم اپنے باپ دادا کو یاد کیا کرتے تھے یا اس سے بھی بڑھ کر یاد کرنا پھر بعض تو یہ کہتے ہیں اےہمارے رب ہمیں دنیا میں دے اور اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے
|
فتح جالندھری
|
پھر جب حج کے تمام ارکان پورے کرچکو تو (منیٰ میں) خدا کو یاد کرو۔ جس طرح اپنے باپ دادا کو یاد کیا کرتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ اور بعض لوگ ایسے ہیں جو (خدا سے) التجا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو (جو دنیا ہے) دنیا ہی میں عنایت کر ایسے لوگوں کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں
|
طاہر القادری
|
پھر جب تم اپنے حج کے ارکان پورے کر چکو تو (منیٰ میں) اﷲ کا خوب ذکر کیا کرو جیسے تم اپنے باپ دادا کا (بڑے شوق سے) ذکر کرتے ہو یا اس سے بھی زیادہ شدّتِ شوق سے (اﷲ کا) ذکر کیا کرو، پھر لوگوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں (ہی) عطا کر دے اور ایسے شخص کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے،
|
علامہ جوادی
|
پھر جب سارے مناسک تمام کرلو توخدا کو اسی طرح یاد رکھوجس طرح اپنے باپ دادا کو یاد کرتے ہو بلکہ اس سے بھی زیادہ کہ بعض لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ پروردگار ہمیں دنیا ہی میں نیکی دے دے اور ان کا آخرت میں کوئی حصّہ نہیں ہے
|
ایم جوناگڑھی
|
پھر جب تم ارکان حج ادا کر چکو تو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرو جس طرح تم اپنے باپ دادوں کا ذکر کیا کرتے تھے، بلکہ اس سے بھی زیاده بعض لوگ وه بھی ہیں جو کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں دے۔ ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
|
حسین نجفی
|
جب تم اپنے مناسک حج (اور اس کے اعمال و ارکان) کو بجا لا چکو۔ تو پھر اس طرح اللہ کو یاد کرو جس طرح اپنے باپ داداؤں کو یاد کرتے تھے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر خدا کو یاد کرو اب لوگوں میں سے کچھ تو ایسے ہیں جو کہتے ہیں اے ہمارے پروردگار! ہمیں (جو کچھ دینا ہے) اسی دنیا ہی میں دے دے ایسے شخص کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے۔
|
M.Daryabadi:
|
And when ye have completed Your rites, remember Allah even as ye remember your fathers or with a stronger remembrance. Of mankind there are some who say: our Lord vouchsafe unto us in, the world. And for such there shall be no portion in the Hereafter.
|
M.M.Pickthall:
|
And when ye have completed your devotions, then remember Allah as ye remember your fathers or with a more lively remembrance. But of mankind is he who saith: "our Lord! Give unto us in the world," and he hath no portion in the Hereafter
|
Saheeh International:
|
And when you have completed your rites, remember Allah like your [previous] remembrance of your fathers or with [much] greater remembrance. And among the people is he who says, "Our Lord, give us in this world," and he will have in the Hereafter no share.
|
Shakir:
|
So when you have performed your devotions, then laud Allah as you lauded your fathers, rather a greater lauding. But there are some people who say, Our Lord! give us in the world, and they shall have no resting place.
|
Yusuf Ali:
|
So when ye have accomplished your holy rites, celebrate the praises of Allah, as ye used to celebrate the praises of your fathers,- yea, with far more Heart and soul. There are men who say: "Our Lord! Give us (Thy bounties) in this world!" but they will have no portion in the Hereafter.
|