Home-ویب پیج

Chapter No 1-پارہ نمبر                   The Cow-2 سورت البقرۃ Ayah No-134 ایت نمبر

تِلْكَ اُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ١ۚ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَ لَكُمْ مَّا كَسَبْتُمْ١ۚ وَ لَا تُسْئَلُوْنَ عَمَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
آسان اُردو وہ ( یعنی ابراہیم ؑ ، یعقوبؑ ، اسماعیل ؑ ، اور اسحاق ؑ ) ایک اُمت تھی جو گزر چکی ہے اُس کے لیے ہے جو اُس نے کمایا (کیا)، اور تمہارے لیے ہے جو تم کماﺅگئے (کرو گئے) اور تم ( یعنی موجودہ لوگوں) سے تو پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی اُس بارے میں جو وہ(تم سے پہلے گزر جانے والے لوگ) کیا کرتے تھے
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی وہ ایک امت تھی جو گزر گئی، جو کچھ انہوں نے کمایا وہ ان کا ہے اور جو کچھ تم نے کمایا وہ تمہارا ہے، اور تم سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا عمل کرتے تھے۔
ابو الاعلی مودودی وہ کچھ لوگ تھے، جو گزر گئے جو کچھ انہوں نے کمایا، وہ اُن کے لیے ہے اور جو کچھ تم کماؤ گے، وہ تمہارے لیے ہے تم سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے
احمد رضا خان یہ ایک امت ہے کہ گزرچکی ان کے لیے ہے جو انہوں نے کمایا اور تمہارے لئے ہے جو تم کماؤ اور ان کے کاموں کی تم سے پرسش نہ ہوگی-
احمد علی یہ ایک جماعت تھی جو گزرچکی ان کے لیے ان کے اعمال میں اور تمہارے لیے اور تمہارے اعمال ہیں اور تم سے نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے
فتح جالندھری یہ جماعت گزرچکی۔ ان کو اُن کے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمھارے اعمال (کا) اور جو عمل وہ کرتے تھے ان کی پرسش تم سے نہیں ہوگی
طاہر القادری یہودیو! یہ قوم تھی جو گزر گئی انہیں وہ ملے گا جو انہوں نے کمایا اور تمہیں وہ ملے گا جو تم کماؤ گے تم سے ان کے اعمال کے بارے میں سوال نہ ہوگا
علامہ جوادی یہودیو! یہ قوم تھی جو گزر گئی انہیں وہ ملے گا جو انہوں نے کمایا اور تمہیں وہ ملے گا جو تم کماؤ گے تم سے ان کے اعمال کے بارے میں سوال نہ ہوگا
ایم جوناگڑھی یہ جماعت تو گزر چکی، جو انہوں نے کیا وه ان کے لئے ہے اور جو تم کرو گے تمہارے لئے ہے۔ ان کے اعمال کے بارے میں تم نہیں پوچھے جاؤ گے
حسین نجفی یہ ایک جماعت تھی جو گزر گئی اس کے لئے وہ ہے جو اس نے کمایا اور تمہارے لئے وہ ہے جو تم کماؤگے اور وہ جو کچھ کرتے تھے اس کے بارے میں تم سے پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔
=========================================
M.Daryabadi: That are a community who have passed away, unto them shall be that which they earned and unto you that which ye earn, and ye shall be questioned not of that which they were wont to Work.
M.M.Pickthall: Those are a people who have passed away. Theirs is that which they earned, and yours is that which ye earn. And ye will not be asked of what they used to do.
Saheeh International: That was a nation which has passed on. It will have [the consequence of] what it earned, and you will have what you have earned. And you will not be asked about what they used to do.
Shakir: This is a people that have passed away; they shall have what they earned and you shall have what you earn, and you shall not be called upon to answer for what they did.
Yusuf Ali: That was a people that hath passed away. They shall reap the fruit of what they did, and ye of what ye do! Of their merits there is no question in your case!
======================================

آیت کے متعلق اہم نقاط

آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
علمی ایت: اگرچہ قران الہدی کی تمام کی تمام آیات ایک طرح سے علمی ہی ہیں لیکن یہ درجہ بندی ایک ایسی ایت کے لیے ہے جس میں کوئی حکم نہیں ہوتا یعنی ایسی ایت محکم نہیں ہوتی ہے اور کسی اور ایت سے متاشبہ ہو بھی سکتی ہے یا نہیں ہو سکتی۔ بنیادی طور پر اس ایت سے انسان کے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ ایک سنہرا اصول بتا دیا گیا ہے کہ جولوگ پہلے گزر جاتے ہیں وہ اپنے اعمال اپنے ساتھ لے جاتے ہیں موجودہ لوگوں کے اعمال ان کے اپنے لیے ہیں
اس لیے پہلے وقت کے لوگوں کو وجہ تنازعہ نہیں بنانا چاہیے بلکہ اپنے اعمال کی طرف توجہ دینی چاہیے جو کہ آگے کام آئیں گے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ جب اللہ باری تعالی نے اتنے بلند مرتبہ لوگوں بلکہ انبیاء کرام کے بارے میں حکم دے دیا ہے کہ تم لوگ اُن کے اعمال کے ذمہ دار نہیں
اور تمہارے اعمال کے وہ ذمہ دار نہیں تو پھر اس ایت کے انے کے بعد جو لوگ اس دنیا میں آے یا آئیں گے اُنکی شخصیت یا کیے ہوے
کاموں کو وجہ تنازعہ نہیں بنانا چاہیے وہ بھی اپنے اعمال اپنے ساتھ ہی لے گے ہیں
تاریخی ایت