حج
===========
.سورت الحج کی آیت نمبرز26 اور27 کے حوالے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ عبادت زمانہ قدیم حضرت ابراہیم ؑ سے شروع ہوئی وَ اَذِّنْ فِی النَّاسِ بِالْحَجِّ (اور لوگوں میں حج کا اعلان کردو. آیت کا لنک: 22:27 حج کی ابتدا:۔
جو انسان اللہ کے گھر جانے کی اسطاعت رکھتا ہو۔لفظ اسطاعت سے مراد نہ صرف وسائل یعنی پیسہ بلکہ جسمانی طور پر اس قابل ہونا ہے کہ سفر کر سکے۔ آیت میں الفاظ ہیں. ۔۔۔۔حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًا (اور اللہ کے لیے ہی لوگوں پرگھر(خانہ کعبہ) کا حج (فرض)ہے جواسکی طرف جانے کی اسطاعت رکھتا ہے)۔ آیت کا لنک: 3:97 حج کن پر (فرض) ہے
اگر اسطاعت ہوتے انسان حج نہیں کرتا تو اللہ کو بھی ایسے انسان سے پھر کوئی سروکار نہیں ١ؕ وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ ( اور جو( اپنی اسطاعت ہوتے ہوئے بھی اس حکم کو) نہ مانے(کفر کرئے) ، (تو جان لے کہ) پھراللہ تو تمام مخلوق ( عالمین ) سے غنی ہے)۔ آیت کا لنک: 3:97 اسطاعت ہوتے ہوے حج کا انکار کرنا
حج کے مہنیوں کا نام تو قران میں نہیں۔ امام بخاری کی کتاب الحدیث میں اور ابن کثیر کی تفسیر کے مطابق عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے مطابق یہ شوال، ذیقعد اور ذوالحج کے پہلے دس دن ہیں۔ قرآن کی متعلقہ آیت کے مطابق حج کے مہینے لوگوں کو معلوم تھے اَلْحَجُّ اَشْهُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ١ۚ (حج کے مہینے معلوم ہیں، )۔ آیت کا لنک: 2:197 حج کے مہینے
حج اور عمرہ اللہ کے لیے یا اللہ کی خوشنودی کے لیے ہے کسی اور سے منسوب کرنا جائز نہیں ١ؕ وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ ( اور اللہ کے لیے ہی لوگوں پرگھر(خانہ کعبہ) کا حج (فرض)ہے)۔ آیت کا لنک: 3:97 ایک بات زیر غور ہے کہ آیت میں الناس یعنی لوگوں کا لفظ استعمال ہوا ہے اور اس لفظ میں سب آ جاتے ہیں۔ حج اور عمرہ اللہ کے لیے ہے
حج اور عمرہ ، اگر انسان نے اپنے اوپر فرض کر لیا ہے اور اس کی تیاری میں ہے تواللہ کے لیے یا اللہ کی خوشنودی کے لیے ہی مکمل کرنا ہے کسی اورمقصد کے لیے نہیں ۔ اگر کوئی رکاوٹ پیش آ جائے تو اس کی الگ ہدایات ہیں وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِ (اور اللہ کے لیے ہی عمرہ اور حج مکمل کرو )۔ آیت کا لنک: 2:196 حج اور عمرہ اللہ کے لیے مکمل کرنا ہے
یعنی اگر حج اور عمرہ مکمل نہیں کر سکتے ہو فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِ١ۚ ( پھر اگر تم(کسی وجہ سے )روک دیئے جاﺅ پھر جو بھی میسر ہو ہدیہ(قربانی) کرو)۔ آیت کا لنک: 2:196
حج میں رکاوٹ آجاے یعنی مکمل نہ ہو سکے تو قربانی کا فدیہ ہے اور جب تک قربانی اپنی جگہ پر نہ پہنچ جاے، سر منڈوانا منع ہے ۔ آیت کا لنک: 2:196
اگر قربانی نہ کر سکتے ہوں تو پھر دس روزوں کا فدیہ ہے
حج اور عمرہ نامکمل رہنے کی صورت میں
پس جو( انسان اللہ کے)گھر کا حج یا عمرہ کرے پھر اُس پر گناہ نہیں، اگر وہ ان دونوں(پہاڑیوں) کا طواف کرے اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآئِرِ اللّٰهِ (بےشک! صفا اور مروہ (کی پہاڑیاں) اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں )۔ آیت کا لنک: 2:158 حج و عمرہ اور صفا و مروہ
نئے چاند کے بارے پُوچھتے ہیں (آپؐ) کہیں: وہ لوگوں اور حج کے لیے مقررہ اوقات (تاریخیں) ہیں هِیَ مَوَاقِیْتُ لِلنَّاسِ وَ الْحَجِّ١ؕ (: وہ لوگوں اور حج کے لیے مقررہ اوقات (تاریخیں) ہیں)۔ آیت کا لنک: 2:189 نئے چاند اورحج کے اوقات
حج انسان کی اسطاعت پر ہے اور اسطاعت کے ساتھ پھر بھی اللہ نے انسان کو ضروریات کے لیے اپنے ساتھ خرچہ لے کر جانے کی ہدایت کی ہے وَ تَزَوَّدُوْا فَاِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوٰى (: اور زادہ راہ ( سفرکا خرچ اپنے ساتھ)لو، پھر بے شک بہترین زادہ راہ تقوی ہے)۔ آیت کا لنک: 2:197 حج کے لیے اخراجات
جس نے اُن (مہینوں) میں حج کرنا فرض (ارادہ) کر لیا (تو اُس کو جان لینا چاہیے) کہ حج میں نہ بے حیائی، نہ گالی گلوچ(بُراکام)، اور نہ ہی جھگڑا ہے فَمَنْ فَرَضَ فِیْهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ١ۙ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ١ؕ (: )۔ آیت کا لنک: 2:197 حج میں پابندیاں
کہ تیرا نکاح اپنی ان دو بیٹیوں میں سے ایک سے کر دوں اس (عہد)پر کہ تُو آٹھ حج میری اجرت پر کام کرے اَنْ اُنْكِحَكَ اِحْدَى ابْنَتَیَّ هٰتَیْنِ عَلٰۤى اَنْ تَاْجُرَنِیْ ثَمٰنِیَ حِجَجٍ١ۚ (: حضرت موسیؑ کے بارے میں)۔ آیت کا لنک: 28:27 حج کی بنیاد پر عرصہ گننا
ہ اللہ اور اُس کا رسولؐ مشرکین سے بری الذمہ ہیں وَ اَذَانٌ مِّنَ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖۤ اِلَى النَّاسِ یَوْمَ الْحَجِّ الْاَكْبَرِ (:اور اللہ اور اُس کے رسولؐ سے حجِ اکبر کے دن لوگوں کی طرف ایک عام اعلان ہے)۔ آیت کا لنک: 9:3 حج اکبر کا ذکر
نبی اکرمﷺ کے حج اکبر کے دن سے مشرکین کو مسجد الحرام کے قریب آنے سے منع کر دیا گیا یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْمُشْرِكُوْنَ نَجَسٌ فَلَا یَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هٰذَا١ۚ (اے ایمان والو! مشرکین صرف گندگی (ناپاکی) ہیں چنانچہ اُن کو اس سال کے بعد مسجد الحرام (خانہ کعبہ) کے قریب نہ آنے دینا )۔ آیت کا لنک: 9:28 مسجد الحرام اور مشرکین
=======
=======