Home-ویب پیج

Chapter No 7-پارہ نمبر                       The Cattle-6 سورت الانعام Ayah No-20 ایت نمبر

اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْ١ۘ اَلَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
آسان اُردو جن لوگوں کوہم نے کتاب دی ہے وہ اس (حکم، قرآن) کو پہچانتے ہیں جیسے کہ وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں جو لوگ اپنی جانوں کاخسارہ کرتے ہیں، پھروہ تو(اس حقیقت کو کہ اللہ کے ساتھ یا سوا کوئی اور معبود نہیں ہیں)تسلیم نہیں کرتے ہیں
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ ان کو (یعنی خاتم النبیین ﷺ کو) اس طرح پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں (پھر بھی) جن لوگوں نے اپنی جانوں کے لیے گھاٹے کا سودا کر رکھا ہے، وہ ایمان نہیں لاتے۔
ابو الاعلی مودودی جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس بات کو اس طرح غیر مشتبہ طور پر پہچانتے ہیں جیسے ان کو اپنے بیٹوں کے پہچاننے میں کوئی اشتباہ پیش نہیں آتا مگر جنہوں نے اپنے آپ کو خود خسارے میں ڈال دیا ہے وہ اِسے نہیں مانتے
احمد رضا خان جن کو ہم نے کتاب دی اس نبی کو پہچانتے ہیں جیسا اپنے بیٹے کو پہچانتے ہیں جنہوں نے اپنی جان نقصان میں ڈالی وہ ایمان نہیں لاتے،
احمد علی جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اسے پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور جو لوگ اپنی جانوں کو نقصان میں ڈال چکے ہیں وہی ایمان نہیں لاتے
فتح جالندھری جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ ان (ہمارے پیغمبرﷺ) کو اس طرح پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہچانا کرتے ہیں جنہوں نے اپنے تئیں نقصان میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لاتے
طاہر القادری جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وه لوگ رسول کو پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہنچانتے ہیں۔ جن لوگوں نے اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈاﻻ ہے سو وه ایمان نہیں ﻻئیں گے
علامہ جوادی جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ پیغمبر کو اسی طرح پہچانتے ہیں جس طرح اپنی اولاد کو پہنچاتے ہیں لیکن جن لوگوں نے اپنے نفس کو خسارہ میں ڈال دیا ہے وہ ایمان نہیں لاسکتے
ایم جوناگڑھی جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وه لوگ رسول کو پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہنچانتے ہیں۔ جن لوگوں نے اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈاﻻ ہے سو وه ایمان نہیں ﻻئیں گے
حسین نجفی جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ ان (پیغمبر(ص)) کو اس طرح پہنچاتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہنچاتے ہیں۔ مگر جن لوگوں نے اپنے آپ کو خسارے و نقصان میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
=========================================
M.Daryabadi: Those whom We have vouchsafed the Book recognise him even as they recognise their own children. Yet those who have lost themselves will not believe.
M.M.Pickthall: Those unto whom We gave the Scripture recognise (this revelation) as they recognise their sons. Those who ruin their own souls will not believe.
Saheeh International: Those to whom We have given the Scripture recognize it as they recognize their [own] sons. Those who will lose themselves [in the Hereafter] do not believe.
Shakir: Those whom We have given the Book recognize him as they recognize their sons; (as for) those who have lost their souls, they will not believe.
Yusuf Ali: Those to whom We have given the Book know this as they know their own sons. Those who have lost their own souls refuse therefore to believe.
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
قران کی اہمیت اور قرآن کے ذریعے اللہ کی واحدنیت
آیت میں ہ کا ضمیر قران کی طرف ہے، یعنی وہ قران کو اسطرح پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو۔