Home-ویب پیج

Chapter No 7-پارہ نمبر          The Table Spread-5 سورت المائدہ Ayah No-89 ایت نمبر

لَا یُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِیْۤ اَیْمَانِكُمْ وَ لٰكِنْ یُّؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَیْمَانَ١ۚ فَكَفَّارَتُهٗۤ اِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسٰكِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَهْلِیْكُمْ اَوْ كِسْوَتُهُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ١ؕ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَةِ اَیَّامٍ١ؕ ذٰلِكَ كَفَّارَةُ اَیْمَانِكُمْ اِذَا حَلَفْتُمْ١ؕ وَ احْفَظُوْۤا اَیْمَانَكُمْ١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
آسان اُردو اللہ تمہیں تمہارے عہدوں (قسموں)میں فضولیات (غیر ارادی چیزوں)سے تو نہیں پکڑے گا، لیکن تمہیں پکڑے گا اُس وجہ سے جو تم نے پکی قسمیں کی ہوں گی پھر اُس (پکے عہد یا قسم توڑنے) کا کفارہ دس مسکینوں (غریبوں) کا درمیانے درجے کاکھانا ہے جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یااُن (دس مسکینوں) کو کپڑے دینا، یا ایک غلام آزاد کرنا ہے پھر جو(انسان یہ) نہ(کر) پائے تو تین دنوں کے روزے رکھے یہ تمہارے عہدوں (قسموں)کا کفارہ ہے جب تم حلف اُٹھاتے ہو اور اپنے عہدوں(قسموں)کی حفاظت (احتیاط) کیاکرو اسطرح سے اللہ اپنی آیات (اپنے احکامات) تمہارے لیے واضح (بیان) کرتا ہے کہ شاید تم شکر کرو
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی اللہ تمہاری لغو قسموں پر تمہاری پکڑ نہیں کرے گا لیکن جو قسمیں تم نے پختگی کے ساتھ کھائی ہوں، ان پر تمہاری پکڑ کرے گا۔ چنانچہ اس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو وہ اوسط درجے کا کھانا کھلاؤ جو تم اپنے گھر والوں کو کھلایا کرتے ہو، یا ان کو کپڑے دو ، یا ایک غلام آزاد کرو۔ ہاں اگر کسی کے پاس (ان چیزوں میں سے) کچھ نہ ہو تو وہ تین دن روزے رکھے۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم نے کوئی قسم کھالی ہو (اور اسے توڑ دیا ہو) اور اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو۔ اسی طرح اللہ اپنی آیتیں کھول کھول کر تمہارے سامنے واضح کرتا ہے، تاکہ تم شکر ادا کرو۔
ابو الاعلی مودودی تم لوگ جو مہمل قسمیں کھا لیتے ہو اُن پر اللہ گرفت نہیں کرتا، مگر جو قسمیں تم جان بوجھ کر کھاتے ہو اُن پر ضرور تم سے مواخذہ کرے گا (ایسی قسم توڑنے کا) کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو وہ اوسط درجے کا کھانا کھلاؤ جو تم اپنے بال بچوں کو کھلاتے ہو، یا انہیں کپڑے پہناؤ، یا ایک غلام آزاد کرو، اور جو اس کی استطاعت نہ رکھتا ہو وہ تین دن کے روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جبکہ تم قسم کھا کر توڑ دو اپنی قسموں کی حفاظت کیا کرو اس طرح اللہ اپنے احکام تمہارے لیے واضح کرتا ہے شاید کہ تم شکر ادا کرو
احمد رضا خان اللہ تمہیں نہیں پکڑتا تمہاری غلط فہمی کی قسموں پر ہاں ان قسموں پر گرفت فرماتے ہے جنہیں تم نے مضبوط کیا تو ایسی قسم کا بدلہ دس مسکینوں کو کھانا دینا اپنے گھر والوں کو جو کھلاتے ہو اس کے اوسط میں سے یا انہیں کپڑے دینا یا ایک بردہ آزاد کرنا تو جو ان میں سے کچھ نہ پائے تو تین دن کے روزے یہ بدلہ ہے تمہاری قسموں کا، جب قسم کھاؤ اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو اسی طرح اللہ تم سے اپنی آیتیں بیان فرماتا ہے کہ کہیں تم احسان مانو،
احمد علی الله تمہیں تمہاری بی ہودہ قسموں پر نہیں پکڑتا لیکن ان قسموں پرپکڑتا ہے جنہیں تم مستحکم کر دو سو اس کا کفارہ دس مسکینوں کو اوسط درجہ کا کھانا دینا ہے جو تم اپنے گھر والوں کو دیتے ہو یا دس مسکینوں کو کپڑا پہنانا یا گردن آزاد کرنی پھر جو شخص یہ نہ پائے تو تین دن کے روزے رکھنے ہیں اسی طرح تمہای قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھاؤ اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو اسی طرح تمہارے لیے اپنے حکم بیان کرتا ہے تاکہ تم شکر کرو
فتح جالندھری خدا تمہاری بےارادہ قسموں پر تم سے مواخذہ نہیں کرے گا لیکن پختہ قسموں پر (جن کے خلاف کرو گے) مواخذہ کرے گا تو اس کا کفارہ دس محتاجوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل وعیال کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا اور جس کو میسر نہ ہو وہ تین روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھا لو (اور اسے توڑ دو) اور (تم کو) چاہئے کہ اپنی قسموں کی حفاظت کرو اس طرح خدا تمہارے (سمجھانے کے) لیے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو
طاہر القادری اللہ تمہاری بے مقصد (اور غیر سنجیدہ) قَسموں میں تمہاری گرفت نہیں فرماتا لیکن تمہاری ان (سنجیدہ) قَسموں پر گرفت فرماتا ہے جنہیں تم (ارادی طور پر) مضبوط کرلو، (اگر تم ایسی قَسم کو توڑ ڈالو) تو اس کا کفّارہ دس مسکینوں کو اوسط (درجہ کا) کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا (اسی طرح) ان (مسکینوں) کو کپڑے دینا ہے یا ایک گردن (یعنی غلام یا باندی کو) آزاد کرنا ہے، پھر جسے (یہ سب کچھ) میسر نہ ہو تو تین دن روزہ رکھنا ہے۔ یہ تمہاری قَسموں کا کفّارہ ہے جب تم کھالو (اور پھر توڑ بیٹھو)، اور اپنی قَسموں کی حفاظت کیا کرو، اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنی آیتیں خوب واضح فرماتا ہے تاکہ تم (اس کے احکام کی اطاعت کر کے) شکر گزار بن جاؤ،
علامہ جوادی خدا تم سے بے مقصد قسمیں کھانے پر مواخذہ نہیں کرتا ہے لیکن جن قسموں کی گرہ دل نے باندھ لی ہے ان کی مخالفت کا کفارہ دس مسکینوں کے لئے اوسط درجہ کا کھانا ہے جو اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا ان کا کپڑا یا ایک غلام کی آزادی ہے .... پھر اگر یہ سب ناممکن ہو تو تین روزے رکھو ...._ کہ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب بھی تم قسم کھا کر اس کی مخالفت کرو اپنی قسموں کا تحفظ کرو کہ خدا اس طرح اپنی آیات کو واضح کرکے بیان کرتا ہے کہ شاید تم اس کے شکر گزار بندے بن جاؤ
ایم جوناگڑھی اللہ تعالیٰ تمہاری قسموں میں لغو قسم پر تم سے مؤاخذہ نہیں فرماتا لیکن مؤاخذہ اس پر فرماتا ہے کہ تم جن قسموں کو مضبوط کردو۔ اس کا کفاره دس محتاجوں کو کھانا دینا ہے اوسط درجے کا جو اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑا دینا یا ایک غلام یا لونڈی آزاد کرنا ہے اور جس کو مقدور نہ ہو تو تین دن کے روزے ہیں یہ تمہاری قسموں کا کفاره ہے جب کہ تم قسم کھا لو اور اپنی قسموں کا خیال رکھو! اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے واسطے اپنے احکام بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو
حسین نجفی اللہ تم سے تمہاری لایعنی قَسموں پر مواخذہ (بازپرس) نہیں کرے گا۔ مگر جو قسمیں تم نے قصداً کھائی ہیں (اور اس طرح مضبوط کی ہیں) تو ان پر ضرور تم سے مواخذہ کرے گا۔ اور (ایسی قسم توڑنے کا) کفارہ یہ ہے: (۱)دس مسکینوں کو کھانا کھلانا اوسط درجے کا جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو۔ (۲) یا انہیں کپڑے پہناؤ۔ (۳) یا پھر ایک غلام آزاد کرو۔ اور جس کو اس کا مقدور نہ ہو تو وہ تین روزہ رکھے۔ یہ تمہاری قَسموں کا کفارہ ہے جب تم قَسم کھاؤ اور اپنی قَسموں کی حفاظت کرو (خیال رکھو) اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنے آیات و احکام کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم شکر گزار بنو۔
=========================================
M.Daryabadi: Allah shall not take you to task for the vain in your oaths; but he shall take you to task for that which your oaths make binding. The expiation thereof is the feeding of ten of the needy with the middle sort of that wherewith ye feed your households, or the clothing of them or the freeing of a neck; but whosoever cannot find, far him is a fasting of three days. That is the expiation of your oaths when ye have sworn and bear in mind your oaths. Thus doth Allah expound unto you His commandments, that haply ye may return thanks.
M.M.Pickthall: Allah will not take you to task for that which is unintentional in your oaths, but He will take you to task for the oaths which ye swear in earnest. The expiation thereof is the feeding of ten of the needy with the average of that wherewith ye feed your own folk, or the clothing of them, or the liberation of a slave, and for him who findeth not (the wherewithal to do so) then a three days' fast. This is the expiation of your oaths when ye have sworn; and keep your oaths. Thus Allah expoundeth unto you His revelations in order that ye may give thanks.
Saheeh International: Allah will not impose blame upon you for what is meaningless in your oaths, but He will impose blame upon you for [breaking] what you intended of oaths. So its expiation is the feeding of ten needy people from the average of that which you feed your [own] families or clothing them or the freeing of a slave. But whoever cannot find [or afford it] - then a fast of three days [is required]. That is the expiation for oaths when you have sworn. But guard your oaths. Thus does Allah make clear to you His verses that you may be grateful.
Shakir: Allah does not call you to account for what is vain in your oaths, but He calls you to account for the making of deliberate oaths; so its expiation is the feeding of ten poor men out of the middling (food) you feed your families with, or their clothing, or the freeing of a neck; but whosoever cannot find (means) then fasting for three days; this is the expiation of your oaths when you swear; and guard your oaths. Thus does Allah make clear to you His communications, that you may be Fateful.
Yusuf Ali: Allah will not call you to account for what is futile in your oaths, but He will call you to account for your deliberate oaths: for expiation, feed ten indigent persons, on a scale of the average for the food of your families; or clothe them; or give a slave his freedom. If that is beyond your means, fast for three days. That is the expiation for the oaths ye have sworn. But keep to your oaths. Thus doth Allah make clear to you His signs, that ye may be grateful.
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

محکم: ایک ایسی ایت جس میں کوئی چیز کرنے یہ نہ کرنے کا حکم ہوتا ہے.کوئی ایت پوری کی پوری محکم ہو سکتی ہے یا مذکورہ ایت کا کوئی حصہ محکم ہو سکتا ہے
منفرد یا الگ آیت:جس کا پچھلی ایت یا آیات سے کوئی تسلسل نہیں۔ ایک الگ بات یا موضوع کے بارے میں ہے
قسموں اور حلفوں کے بارے میں
خطاب ایمان والوں کو