Home-ویب پیج

Chapter No 6-پارہ نمبر          The Table Spread-5 سورت المائدہ Ayah No-42 ایت نمبر

سَمّٰعُوْنَ لِلْكَذِبِ اَكّٰلُوْنَ لِلسُّحْتِ١ؕ فَاِنْ جَآءُوْكَ فَاحْكُمْ بَیْنَهُمْ اَوْ اَعْرِضْ عَنْهُمْ١ۚ وَ اِنْ تُعْرِضْ عَنْهُمْ فَلَنْ یَّضُرُّوْكَ شَیْئًا١ؕ وَ اِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَیْنَهُمْ بِالْقِسْطِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ
آسان اُردو وہ جھوٹ کو سنتے ہیں حرام کو کھاتے ہیں! پھر اگروہ آپؐ کے پاس آئیں تو(آپؐ) اُن کے درمیان فیصلہ کریں یا اُن سے اعراض کر لیں(نظر انداز کر لیں) اگر آپؐ نے اُن سے اعراض کیا تو وہ ہرگز آپؐ کو کسی چیز کا بھی نقصان نہیں دے سکتے اوراگر آپؐ فیصلہ کریں تو پھر اُن کے درمیان انصاف سے فیصلہ کریں بے شک! اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی یہ کان لگا لگا کر جھوٹی باتیں سننے والے، جی بھر بھر کر حرام کھانے والے ہیں۔ چنانچہ اگر یہ تمہارے پاس آئیں تو چاہے ان کے درمیان فیصلہ کردو، اور چاہے ان سے منہ موڑ لو اگر تم ان سے منہ موڑ لو گے تو یہ تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، اور اگر فیصلہ کرنا ہو تو انصاف سے فیصلہ کرو۔ یقینا اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
ابو الاعلی مودودی یہ جھوٹ سننے والے اور حرام کے مال کھانے والے ہیں، لہٰذا اگر یہ تمہارے پاس (اپنے مقدمات لے کر) آئیں تو تمہیں اختیار دیا جاتا ہے کہ چاہو ان کا فیصلہ کرو ورنہ انکار کر دو انکار کر دو تو یہ تمہارا کچھ بگاڑ نہیں سکتے، اور فیصلہ کرو تو پھر ٹھیک ٹھیک انصاف کے ساتھ کرو کہ اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
احمد رضا خان بڑے جھوٹ سننے والے بڑے حرام خور تو اگر تمہارے حضور حاضر ہوں تو ان میں فیصلہ فرماؤ یا ان سے منہ پھیرلو اور اگر تم ان سے منہ پھیرلو گے تو وہ تمہارا کچھ نہ بگاڑیں گے اور اگر ان میں فیصلہ فرماؤ تو انصاف سے فیصلہ کرو، بیشک انصاف والے اللہ کو پسند ہیں،
احمد علی جھوٹ بولنے کے لیے جاسوسی کرنے والے ہیں اور بہت حرام کھانے والے ہیں سو اگر وہ تیرے پاس آئیں تو ان میں فیصلہ کر دے یا ان سے منہ پھیر لے اور اگر تو ان سے منہ پھیر لے گا تو وہ تیرا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے اور اگر تو فیصلہ کرے تو ان میں انصاف سے فیصلہ کر بے شک الله انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے
فتح جالندھری (یہ) جھوٹی باتیں بنانے کے جاسوسی کرنے والے اور (رشوت کا) حرام مال کھانے والے ہیں اگر یہ تمہارے پاس (کوئی مقدمہ فیصل کرانے کو) آئیں تو تم ان میں فیصلہ کر دینا یا اعراض کرنا اور اگر ان سے اعراض کرو گے تو وہ تمہارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے اور اگر فیصلہ کرنا چاہو تو انصاف کا فیصلہ کرنا کہ خدا انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے
طاہر القادری (یہ لوگ) جھوٹی باتیں بنانے کے لئے جاسوسی کرنے والے ہیں (مزید یہ کہ) حرام مال خوب کھانے والے ہیں۔ سو اگر (یہ لوگ) آپ کے پاس (کوئی نزاعی معاملہ لے کر) آئیں تو آپ (کو اختیار ہے کہ) ان کے درمیان فیصلہ فرمادیں یا ان سے گریز فرما لیں، اور اگر آپ ان سے گریز (بھی) فرمالیں تو (تب بھی) یہ آپ کو ہرگز کوئی ضرر نہیں پہنچا سکتے، اور اگر آپ فیصلہ فرمائیں تو ان کے درمیان (بھی) عدل سے (ہی) فیصلہ فرمائیں (یعنی ان کی دشمنی عادلانہ فیصلے میں رکاوٹ نہ بنے)، بیشک اﷲ عدل کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے،
علامہ جوادی یہ جھوٹ کے سننے والے اور حرام کے کھانے والے ہیں لہذا اگر آپ کے پاس مقدمہ لے کر آئیں تو آپ کو اختیار ہے کہ فیصلہ کردیں یا اعراض کرلیں کہ اگر اعراض بھی کرلیں گے تو یہ آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچا سکیں گے لیکن اگر فیصلہ ہی کریں تو انصاف کے ساتھ کریں کہ خدا انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے
ایم جوناگڑھی یہ کان لگا لگا کر جھوٹ کے سننے والے اور جی بھر بھر کر حرام کے کھانے والے ہیں، اگر یہ تمہارے پاس آئیں تو تمہیں اختیار ہے خواه ان کے آپس کا فیصلہ کرو خواه ان کو ٹال دو، اگر تم ان سے منھ بھی پھیرو گے تو بھی یہ تم کو ہرگز کوئی ضرر نہیں پہنچا سکتے، اور اگر تم فیصلہ کرو تو ان میں عدل وانصاف کے ساتھ فیصلہ کرو، یقیناً عدل والوں کے ساتھ اللہ محبت رکھتا ہے
حسین نجفی جھوٹ کے بڑے سننے والے ہیں، حرام مال کے بڑے کھانے والے ہیں اگر وہ تمہارے پاس آئیں تو (آپ کو اختیار ہے) خواہ ان کا فیصلہ کریں یا ان سے روگردانی کریں اور اگر آپ ان سے روگردانی کریں۔ تو وہ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اور اگر فیصلہ کریں تو پھر انصاف کے ساتھ کریں کیونکہ اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
=========================================
M.Daryabadi: Listeners are they to falsehood, devourers of the forbidden. Wherefore if they come to thee, either judge between them or turn away from them. And if thou turnest away from them, they shall not be able to hurt thee in aught; and if thou judgest, judge between them with equity, verily Allah loveth the equitable.
M.M.Pickthall: Listeners for the sake of falsehood! Greedy for illicit gain! If then they have recourse unto thee (Muhammad) judge between them or disclaim jurisdiction. If thou disclaimest jurisdiction, then they cannot harm thee at all. But if thou judgest, judge between them with equity. Lo! Allah loveth the equitable.
Saheeh International: [They are] avid listeners to falsehood, devourers of [what is] unlawful. So if they come to you, [O Muhammad], judge between them or turn away from them. And if you turn away from them - never will they harm you at all. And if you judge, judge between them with justice. Indeed, Allah loves those who act justly.
Shakir: (They are) listeners of a lie, devourers of what is forbidden; therefore if they come to you, judge between them or turn aside from them, and if you turn aside from them, they shall not harm you in any way; and if you judge, judge between them with equity; surely Allah loves those who judge equitably.
Yusuf Ali: (They are fond of) listening to falsehood, of devouring anything forbidden. If they do come to thee, either judge between them, or decline to interfere. If thou decline, they cannot hurt thee in the least. If thou judge, judge in equity between them. For Allah loveth those who judge in equity.
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
یہودیوں کے بارے میں
اوراگر آپؐ فیصلہ کریں تو پھر اُن کے درمیان انصاف سے فیصلہ کریں