Home-ویب پیج

Chapter No 5-پارہ نمبر              Women-4 سورت النساء Ayah No-97 ایت نمبر

اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰهُمُ الْمَلٰٓئِكَةُ ظَالِمِیْۤ اَنْفُسِهِمْ قَالُوْا فِیْمَ كُنْتُمْ١ؕ قَالُوْا كُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ١ؕ قَالُوْۤا اَلَمْ تَكُنْ اَرْضُ اللّٰهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُوْا فِیْهَا١ؕ فَاُولٰٓئِكَ مَاْوٰهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ سَآءَتْ مَصِیْرًاۙ
آسان اُردو بے شک! وہ لوگ جو اپنی جانوں پر(اللہ کے احکامات جانتے بوجھتے ہوئے نہ ماننے کا) ظلم کر رہے ہوتے ہیں اور فرشتے ان کو فوت کرتے ہیں تو(فرشتے ) کہتے ہیں: تم (لوگ )کس میں (مشغول) تھے؟ وہ کہیں گے: ہم زمین میں مظلوم (بے بس )تھےتو (فرشتے) کہیں گے: کیا اللہ کی زمین کشادہ نہیں تھی کہ تم اُس میں ہجرت کر سکتے؟ پس یہی ( لوگ)ہیں (کہ) اُن کا جہنم ٹھکانہ ہے، اور وہ ایک بہت بری منزل ہے
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا۔ اور اسی حالت میں فرشتے ان کی روح قبض کرنے آئے تو بولے : تم کس حالت میں تھے ؟ وہ کہنے لگے کہ : ہم تو زمین میں بےبس کردیئے گئے تھے۔ فرشتوں نے کہا : کیا اللہ کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرجاتے ؟ لہذا ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ نہایت برا انجام ہے۔
ابو الاعلی مودودی جو لوگ اپنے نفس پر ظلم کر رہے تھے اُن کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ یہ تم کس حال میں مبتلا تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم زمین میں کمزور و مجبور تھے فرشتوں نے کہا، کیا خدا کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے؟ یہ وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے اور بڑا ہی برا ٹھکانا ہے
احمد رضا خان وہ لوگ جنکی جان فرشتے نکالتے ہیں اس حال میں کہ وہ اپنے اوپر ظلم کرتے تھے انسے فرشتے کہتے ہیں تم کاہے میں تھے کہتے ہیں کہ ہم زمین میں کمزور تھے کہتے ہیں کیا اللہ کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اسمیں ہجرت کرتے، تو ایسوں کا ٹھکانا جہنم ہے، اور بہت بری جگہ پلٹنے کی
احمد علی بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں توان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے انہوں نے جواب دیا ہم اس ملک میں بے بس تھے فرتشوں نے کہا کیا الله کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتےسو ایسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور بہت ہی برا ٹھکانہ ہے
فتح جالندھری اور جو لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں جب فرشتے ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں تو ان سے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے وہ کہتے ہیں کہ ہم ملک میں عاجز وناتواں تھے فرشتے کہتے ہیں کیا خدا کا ملک فراخ نہیں تھا کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے ایسے لوگوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے
طاہر القادری بیشک جن لوگوں کی روح فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ (اسلام دشمن ماحول میں رہ کر) اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں (تو) وہ ان سے دریافت کرتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے (تم نے اِقامتِ دین کی جد و جہد کی نہ سرزمینِ کُفر کو چھوڑا)؟ وہ (معذرۃً) کہتے ہیں کہ ہم زمین میں کمزور و بے بس تھے، فرشتے (جواباً) کہتے ہیں: کیا اللہ کی زمین فراخ نہ تھی کہ تم اس میں (کہیں) ہجرت کر جاتے، سو یہی وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے،
علامہ جوادی جن لوگوں کو ملائکہ نے اس حال میں اٹھایا کہ وہ اپنے نفس پر ظلم کرنے والے تھے ان سے پوچھا کہ تم کس حال میں تھے- انہوں نے کہا کہ ہم زمین میں کمزور بنادئے گئے تھے. ملائکہ نے کہا کہ کیا زمین هخدا وسیع نہیں تھی کہ تم ہجرت کرجاتے- ان لوگوں کا ٹھکاناجہّنم ہے اور وہ بدترین منزل ہے
ایم جوناگڑھی جو لوگ اپنی جانوں پر ﻇلم کرنے والے ہیں جب فرشتے ان کی روح قبض کرتے ہیں تو پوچھتے ہیں، تم کس حال میں تھے؟ یہ جواب دیتے ہیں کہ ہم اپنی جگہ کمزور اور مغلوب تھے۔ فرشتے کہتے ہیں کیا اللہ تعالیٰ کی زمین کشاده نہ تھی کہ تم ہجرت کر جاتے؟ یہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وه پہنچنے کی بری جگہ ہے
حسین نجفی بے شک وہ لوگ جو اپنی جانوں پر ظلم کر رہے تھے۔ جب فرشتوں نے ان کی روحوں کو قبض کیا، تو ان سے کہا تم کس حال میں تھے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہم زمین میں کمزور و بے بس تھے۔ فرشتوں نے کہا کہ اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے یہی وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ بُری جائے بازگشت ہے۔
=========================================
M.Daryabadi: Verily unto those whom the angels carry off in death, while they are yet oppressors of their souls, they will say: what were ye in? They will say: Weakened were we in the land. They Will say: was not Allah's land wide so that ye could migrate thereto. These: their resort is hell an evil retreat! -
M.M.Pickthall: Lo! as for those whom the angels take (in death) while they wrong themselves, (the angels) will ask: In what were ye engaged? They will say : We were oppressed in the land. (The angels) will say: Was not Allah's earth spacious that ye could have migrated therein? As for such, their habitation will be hell, an evil journey's end;
Saheeh International: Indeed, those whom the angels take [in death] while wronging themselves - [the angels] will say, "In what [condition] were you?" They will say, "We were oppressed in the land." The angels will say, "Was not the earth of Allah spacious [enough] for you to emigrate therein?" For those, their refuge is Hell - and evil it is as a destination.
Shakir: Surely (as for) those whom the angels cause to die while they are unjust to their souls, they shall say: In what state were you? They shall say: We were weak in the earth. They shall say: Was not Allah's earth spacious, so that you should have migrated therein? So these it is whose abode is hell, and it is an evil resort
Yusuf Ali: When angels take the souls of those who die in sin against their souls, they say: "In what (plight) Were ye?" They reply: "Weak and oppressed Were we in the earth." They say: "Was not the earth of Allah spacious enough for you to move yourselves away (From evil)?" Such men will find their abode in Hell,- What an evil refuge! -
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

واضح محکم اور عالمگیر اصول
اللہ کی راہ میں ہجرت کے بارے میں
٭انسان کی زندگی کا مقصد اﷲ کی عبادت اور ﷲ کے بتائے ہوئے قوانین کے مطابق زندگی بسر کرنا ہے یہ مقصدِ زندگی کو پورا کرنے کے لیے اگر انسان کو اپنا گھر بار وطن، جائیداد، عزیزو اقارب غرض کہ ہر چیز کو بھی چھوڑنا پڑے تو یہ کرنا پڑے گا اس بارے میں کوئی بھی بہانہ قبول نہیں کیا جائے گا
انسان کی فوتگی اور فرشتے