Home-ویب پیج

Chapter No 4-پارہ نمبر              Women-4 سورت النساء Ayah No-22 ایت نمبر

وَ لَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً وَّ مَقْتًا١ؕ وَ سَآءَ سَبِیْلًا
آسان اُردو اورتم اُن عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نے نکاح کیا ہوا ہو، ماسوائے کہ جو (یہ احکام آنے سے پہلے) ہو چکا ہے بےشک! یہ ایک فحاشی اور بے حیائی، اور برائی کا ایک راستہ (کام) تھا
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں)
===============================
ایم تقی عثمانی اور جن عورتوں سے تمہارے باپ دادا (کسی وقت) نکاح کرچکے ہوں، تم انہیں نکاح میں نہ لاؤ، البتہ پہلے جو کچھ ہوچکا وہ ہوچکا۔ یہ بڑی بےحیائی ہے، گھناؤنا عمل ہے، اور بےراہ روی کی بات ہے۔
ابو الاعلی مودودی اور جن عورتوں سے تمہارے باپ نکاح کر چکے ہوں اُن سے ہرگز نکاح نہ کرو، مگر جو پہلے ہو چکا سو ہو چکا در حقیقت یہ ایک بے حیائی کا فعل ہے، ناپسندیدہ ہے اور برا چلن ہے
احمد رضا خان اور باپ دادا کی منکوحہ سے نکاح نہ کرو مگر جو ہو گزرا وہ بیشک بے حیائی اور غضب کا کام ہے، اور بہت بری راہ
احمد علی ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے ماں باپ نکاح کر چکے ہیں مگر جو پہلے ہو چکا بے حیائی ہے اور غضب کا کام ہے اور برا چلن ہے
فتح جالندھری اور جن عورتوں سے تمہارے باپ نے نکاح کیا ہو ان نکاح مت کرنا (مگر جاہلیت میں) جو ہوچکا (سوہوچکا) یہ نہایت بےحیائی اور (خدا کی) ناخوشی کی بات تھی۔ اور بہت برا دستور تھا
طاہر القادری اور ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ دادا نکاح کر چکے ہوں مگر جو (اس حکم سے پہلے) گزر چکا (وہ معاف ہے)، بیشک یہ بڑی بے حیائی اور غضب (کا باعث) ہے اور بہت بری روِش ہے،
علامہ جوادی اور خبردار جن عورتوں سے تمہارے باپ دادا نے نکاح(جماع) کیا ہے ان سے نکاح نہ کرنا مگر وہ جو اب تک ہوچکا ہے... یہ کھلی ہوئی برائی اور پروردگار کا غضب اور بدترین راستہ ہے
ایم جوناگڑھی اور ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپوں نے نکاح کیا ہے مگر جو گزر چکا ہے، یہ بے حیائی کا کام اور بغض کا سبب ہے اور بڑی بری راه ہے
حسین نجفی جن عورتوں سے تمہارے باپ دادا نکاح کر چکے ہوں۔ ان سے شادی (نکاح) نہ کرو۔ سوا اس کے جو پہلے ہو چکا۔ بے شک یہ کھلی بے حیائی اور (خدا کی) ناراضی کی بات ہے اور بہت برا طریقہ ہے۔
=========================================
M.Daryabadi: And wed not of women those whom your fathers had wedded, except that which hath already passed. Verily it hath been an indecency and an abomination and an evil way:
M.M.Pickthall: And marry not those women whom your fathers married, except what hath already happened (of that nature) in the past. Lo! it was ever lewdness and abomination, and an evil way.
Saheeh International: And do not marry those [women] whom your fathers married, except what has already occurred. Indeed, it was an immorality and hateful [to Allah] and was evil as a way.
Shakir: And marry not woman whom your fathers married, except what has already passed; this surely is indecent and hateful, and it is an evil way.
Yusuf Ali: And marry not women whom your fathers married,- except what is past: It was shameful and odious,- an abominable custom indeed.
======================================
 

آیت کے متعلق اہم نقاط

ایت کا گذشتہ ایت سے تسلسل ہے
محکم ایت
منفرد ایت ہے۔
خطاب اہل ایمان کو ہے۔
باپ کی منکوحہ سے نکاح کرنے کی ممانعت ہے