Chapter No 13-پارہ نمبر    ‹           Joseph-12 سورت یوسف         ›Ayah No-70 ایت نمبر
فَلَمَّا جَهَّزَهُمْ بِجَهَازِهِمْ جَعَلَ السِّقَایَةَ فِیْ رَحْلِ اَخِیْهِ ثُمَّ اَذَّنَ مُؤَذِّنٌ اَیَّتُهَا الْعِیْرُ اِنَّكُمْ لَسٰرِقُوْنَ |
آسان اُردو | پھرجب اُس (یوسفؑ) نے اُن کو اُن کے مال اسباب (اناج) سے تیار کر دیا تو اُس نے اپنے بھائی کے تھیلے(بوری) میں گلاس رکھ دیا پھرایک آواز دینے والے نے آواز دی:اوہ! اونٹ کے سوارو!بے شک تم واقعی چور ہو |
(آسان اُردو ترجمے میں بریکٹ میں لکھے الفاظ، قرآن کی عبارت کا حصہ نہیں۔ یہ صرف فقرہ مکمل کرنے اور سمجھانے کے لیےہیں) |
ایم تقی عثمانی | پھر جب یوسف نے ان کا سامان تیار کردیا تو پانی پینے کا پیالہ اپنے (سگے) بھائی کے کجاوے میں رکھوا دیا، پھر ایک منادی نے پکار کر کہا کہ : اے قافلے والو ! تم چور ہو، ۔ |
ابو الاعلی مودودی | جب یوسفؑ ان بھائیوں کا سامان لدوانے لگا تو اس نے اپنے بھائی کے سامان میں اپنا پیالہ رکھ دیا پھر ایک پکارنے والے نے پکار کر کہا "اے قافلے والو، تم لو گ چور ہو" |
احمد رضا خان | پھر جب ان کا سامان مہیا کردیا پیالہ اپنے بھائی کے کجاوے میں رکھ دیا پھر ایک منادی نے ندا کی اے قافلہ والو! بیشک تم چور ہو، |
احمد علی | پھر جب یوسف نے اس کا سامان تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے اسباب میں کٹورا رکھ دیا پھر پکارے نے والے نے پکارا اے قافلہ والو! بے شک تم البتہ چور ہو |
فتح جالندھری | جب ان کا اسباب تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے شلیتے میں گلاس رکھ دیا اور پھر (جب وہ آبادی سے باہر نکل گئے تو) ایک پکارنے والے نے آواز دی کہ قافلے والو تم تو چور ہو |
طاہر القادری | پھر جب (یوسف علیہ السلام نے) ان کا سامان انہیں مہیا کر دیا تو (شاہی) پیالہ اپنے بھائی (بنیامین) کی بوری میں رکھ دیا بعد ازاں پکارنے والے نے آواز دی: اے قافلہ والو! (ٹھہرو) یقیناً تم لوگ ہی چور (معلوم ہوتے) ہو، |
علامہ جوادی | اس کے بعد جب یوسف نے ان کا سامان تیار کرادیا تو پیالہ کو اپنے بھائی کے سامان میں رکھوادیا اس کے بعد منادی نے آواز دی کہ قافلے والو تم سب چور ہو |
ایم جوناگڑھی | پھر جب انہیں ان کا سامان اسباب ٹھیک ٹھاک کرکے دیا تو اپنے بھائی کے اسباب میں پانی پینے کا پیالہ رکھ دیا۔ پھر ایک آواز دینے والے نے پکار کر کہا کہ اے قافلے والو! تم لوگ تو چور ہو |
حسین نجفی | پھر جب اس (یوسف) نے ان کا سامان تیار کرایا تو پانی پینے کا کٹورا اپنے (سگے) بھائی کے سامان میں رکھوا دیا پھر ایک منادی نے ندا دی کہ اے قافلہ والو! تم چور ہو۔ |
M.Daryabadi: | And when he had furnished them with their furnishing; he placed the drinking-cup in his brother's pack. - Thereafter a crier cried: O caravan! verily ye are thieves. |
M.M.Pickthall: | And when he provided them with their provision, he put the drinking-cup in his brother's saddlebag, and then a crier cried: O camel-riders! Lo! ye are surely thieves! |
Saheeh International: | So when he had furnished them with their supplies, he put the [gold measuring] bowl into the bag of his brother. Then an announcer called out, "O caravan, indeed you are thieves." |
Shakir: | So when he furnished them with their provisions, (someone) placed the drinking cup in his brother's bag. Then a crier cried out: O caravan! you are most surely thieves. |
Yusuf Ali: | At length when he had furnished them forth with provisions (suitable) for them, he put the drinking cup into his brother's saddle-bag. Then shouted out a crier: "O ye (in) the caravan! behold! ye are thieves, without doubt!" |
آیت کے متعلق اہم نقاط
آیت کا پچھلی آیت یا آیات سے تسلسل ہے یعنی ایک عنوان یا بات ہے جو کہ تسلسل سے ہو رہی ہے
یوسف ؑ کا قصہ
تاریخی ایت